اسلام آباد: وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا فائدہ یا نقصان عوام کو پہنچے گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے ایک سوال پر کہا کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمتوں کی ردوبدل سے سٹے بازی شروع ہو جاتی ہے، ابھی سے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے ہم وقتا فوقتاً سعودی عرب سے سہولت لیتے رہتے ہیں، تیل کی قیمت کا تعین انٹرنیشنل مارکیٹ کے مطابق ہوتا ہے، ہم پیٹرول ڈالر میں خریدتے ہیں اور بیچتے روپے میں ہیں اور جب سے حکومت آئی ہے ڈالر اور روپے کی قدر میں توازن آیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مئی سے لے کر آج تک تیل کی قیمت میں 47 روپے کمی ہوئی ہے، ایرانی تیل کی اسمگلنگ بتدریج کم ہو رہی ہے اور اسمگلنگ کو ریگولرائز کرنے کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے، ہمارے پاس تیل ذخیرہ کرنے کی گنجائش 21 دن کی ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ ہمارے گیس کے ذخائر میں دن بدن کمی ہو رہی ہے، اگر اضافی کنکشن دیں گے تو گیس نہیں ملے گی، امپٹورٹڈ گیس جس قیمت پر آتی ہے وہ آپ خریدنے کے لیے تیار نہیں ہیں، پچھلی حکومت نے گیس کنکشنز پر پابندی لگائی لیکن یہ درست ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ تو اور بھی بہت ساری چیزوں کی ہوتی ہے اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ اسمگلنگ کھول دی جائے، کسی چیز پر بین الاقوامی پابندیاں ہیں لیکن ہم ملک پر پابندیاں تو نہیں لگا سکتے اور نہ لگنے دیں گے جو بغیر کسٹم اور ٹیکس کے چیز لائے گا تو وہ غیر قانونی ہے۔