اسلام آباد:احتساب عدالت اسلام آباد نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو کل پانچ ستمبر کو سنایا جائے گا جب کہ نیب کے آخری گواہ پر جرح بھی اسی دن ہوگی۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل راولپنڈی میں کی، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو جیل سے عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔
عمران خان کے وکیل چوہدری ظہیر عباس پیش نہ ہوئے جس کے باعث نیب کے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر آج بھی جرح مکمل نہ ہو سکی۔
دوران سماعت بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواست پر دلائل دیے۔
نیب کے پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی اور امجد پرویز نے بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواست کی مخالفت میں دلائل دیے۔
بریت کی درخواست پر دلائل دیے جانے پر عدالت نے چیئرمین نیب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کو غیر موثر قرار دے دیا۔
بریت کی درخواست پر دلائل نہ دیے جانے پر بشریٰ بی بی کے وکیل کی جانب سے نیب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی، نیب کے آخری گواہ تفتیشی افسر عمر ندیم پر جرح بھی پانچ ستمبر کو ہوگی۔
بعد ازاں دونوں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو کل سنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اڈیالہ جیل راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصا ف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران عدالت نے جیل انتظامیہ کو عمران خان کے بچوں سے فون پر بات کروانے کی ہدایت کردی تھی۔