اسلام آباد: نیپرا نے ایف سی اے کی مد میں کے الیکٹرک کی بجلی 3.9 روپے مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی۔
نیپرا میں کے الیکٹرک کی بجلی 3 روپے 9 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
کے ای حکام نے کہا کہ فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں 3 روپے 9 پیسے فی یونٹ اضافہ گیا جائے جس سے صارفین پر 6 ارب 20 کروڑ کا بوجھ آئے گا۔
بجلی مہنگی کی درخواست پر کراچی کی تاجر برادری نے تشویش کا اظہار کیا۔
کورنگی ایسوسی ایشن کے نمائندے نے کہا کہ بجلی اتنی مہنگی ہوگئی ہے کہ لوگ اس کو چھوڑ رہے ہیں، صنعتوں کے 35 ہزار صارفین صرف کے ای کی مہنگی گیس کی وجہ سے متاثر ہو رہے ہیں، کراچی کے اڑھائی کروڑ بجلی صارفین کا قصور بتایا جائے، اتھارٹی درخواست کو مسترد کرے۔
کراچی کے صارفین نے سرکاری ڈسکوز اور کے ای کیلئے ایف سی اے میں فرق کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ڈسکوز کیلئے ایف سی اے منفی آ رہا ہے، کراچی کے بجلی صارفین کے ساتھ کیوں زیادتی کی جارہی ہے، نیپرا اتھارٹی کے ای صارفین کے ساتھ زیادتی کا نوٹس لے، کے الیکٹرک کے گزشتہ سال کے ایف سی اے اب آ رہے ہیں، سرکاری ڈسکوز کے صارفین کو جولائی کے ایف سی اے آ رہے ہیں، کے الیکٹرک اگر زیادتی کر رہی ہے تو نیپرا اس کا نوٹس لے۔
نمائندہ جماعت اسلامی نے کہا کہ کے ای نے مہنگی ترین بجلی کے سارے ریکارڈ توڑ دیے ہیں، درخواست کو مسترد کیا جائے، آئی پی پیز کو اربوں کھربوں کی ادائیگیاں ہو رہی ہیں، آئی پی پی کی مہنگی ترین بجلی سے بھی زیادہ کے ای کی بجلی مہنگی ہے، اب کے الیکٹرک اپنے بلوں میں کوڑا ٹیکس بھی وصول کرے گی، نیپرا کہاں ہے یہ سب اسے نظر نہیں آتا کیسے اس کی اجازت دی جاتی ہے، کراچی کے صارفین کی کے الیکٹرک سے جان چھڑوائی جائے۔
نیپرا اتھارٹی نے سماعت مکمل کرلی اور اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد اضافے کا فیصلہ کیا جائے گا۔