کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے آوارہ کتوں کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیدیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں آوارہ کتوں کے خلاف کارروائی اور ویکسین کی عدم فراہمی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر ریبیز کنٹرول پروگرام نے پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔
درخواست گزار وکیل طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ یہ صرف کراچی کی رپورٹ جمع کرواتے ہیں، سندھ کے دیگر اضلاع میں کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر کی رپورٹ کے مطابق 4 سینٹر کراچی میں کام کر رہے ہیں۔ پانچواں سینٹر کیماڑی میں قائم کررہے جو ستمبر کے وسط تک مکمل ہو جائے گا۔ جنوری 2022 سے کتوں کی افزائش روکنے کے لیے 30329 کتوں کی نس بندی اورویکسن کی ہے۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر نے کہا کہ سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی کام شروع کر رہے ہیں۔ اندرون سندھ کام کرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں۔ سکھر، ٹنڈو الہیار، مٹیاری اور دادو میں سینٹر بنانے کیلئے جگہ کی تجاویز انتظامیہ سے مانگی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آوارہ کتوں کیلئے مختص ہیلپ 1093 مکمل فعال ہے۔ فنڈز کیلئے فنانس ڈیپارٹمنٹ کو خط لکھ دیا ہے۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت آوارہ کتوں سے تحفظ کی ذمہ داری لوکل کونسل کی ہے، ضلعی انتظامیہ کو بھی معاونت کی ہدایت کی جائے۔
عدالت نے آوارہ کتوں کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 6 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔