راولپنڈی: تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشری بی بی کو پولیس نے 9 مئی مقدمات میں قصوروار قرار دے دیا۔
پولیس نے 12 مقدمات میں بشری بی بی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے درخواست دے دی، جس پر انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس درخواست پر بشریٰ بی بی کو 17 اگست کو طلب کرلیا۔
عدالت نے نیب کی انوسٹی گیشن ٹیم کو بشری بی بی کو ہفتہ صبح 8 بجے عدالت پیش حکم دیا۔ جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے عدالت کل فیصلہ کرے گی۔
پولیس کے مطابق بشریٰ بی بی سے سانحہ نو مئی کیسوں میں ابتدائی تفتیش مکمل کر لی گئی ہے جس میں وہ قصور پائی گئی، بارہ تھانوں کی پولیس کی درخواستوں کی سماعت عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے کی۔
بشری بی بی کو تحریک انصاف منحرف راہنماؤں صداقت عباسی ، واثق قیوم اور عمر تنویر بٹ کے بیانات پر ملزمہ نامزد کیا گیا ہے۔
عدالت نے پولیس سے ابتدائی تفتیش رپورٹ اور ملزمہ کے ملوث ہونے کے شواہد بھی مانگ لیے، بشری بی بی کو جی ایچ کیو ، گیٹ 4 ،آرمی میوزیم پر حملہ کیسوں میں نامزد کیا گیا۔
پولیس نے بشری بی بی کو مری روڈ حساس ادارے کے دفتر پر حملے، میٹرو اسٹیشن جلانے، صدر میں حساس عمارت جلانے کیس میں بھی نامزد کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں بشری بی بی کو مری روڈ، ٹیکسلا، حضرو اٹک میں بھی گھیراؤ جلاؤ توڑ پھوڑ کیسوں میں نامزد کیا گیا ہے۔