کراچی: پاکستان کی معروف ٹی وی میزبان مدیحہ نقوی نے شوبز انڈسٹری کی مقبول جوڑی آغا علی اور حنا الطاف کے درمیان طلاق کی تصدیق کردی۔
حال ہی میں پاکستان کی سینئرداکارہ شگفتہ اعجاز اور ونیزہ احمد نے مدیحہ نقوی کے مارننگ شو میں بطورِ مہمان شرکت کی جہاں ان دونوں اداکاراوٴں نے اپنے کیریئر سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔
شو میں ایک سیگمنٹ کے دوران، شگفتہ اعجاز اور ونیزہ احمد کو پاکستانی کے چند مشہور اداکاروں کی تصاویر دی گئیں، اس سیگمنٹ میں اْنہیں تصاویر دیکھے بغیر ہی اداکار کے کام اور مقبولیت سے اْن کا درست نام بنا تھا۔
اس سیگمنٹ میں شگفتہ اعجاز کے ہاتھ میں اداکار آغا علی کی تصویر آئی جس کا رْخ مدیحہ نقوی اور ونیزہ احمد کی جانب تھا، شگفتہ اعجاز کو معلوم نہیں تھا کہ اْن کے ہاتھ میں کس اداکار کی تصویر ہے۔
شو کی میزبان مدیحہ نقوی اور ونیزہ احمد نے آغا علی کا نام لیے بغیر اْن کے کام اور اْن کی شخصیت سے متعلق چند مشہور باتیں کہیں، جن کی مدد سے شگفتہ اعجاز کو پہچاننا تھا کہ اْن کے ہاتھ میں کس اداکار کی تصویر ہے۔
سیگمنٹ کے دوران، مدیحہ نقوی نے شگفتہ اعجاز سے کہا کہ آپ کے ہاتھ میں جس اداکار کی تصویر ہے، ان کا تعلق لاہور سے ہے، ان کے والد بھی مشہور اداکار تھے جبکہ ان کے ماموں بھی پاکستان کے معروف سینئر اداکار ہیں۔
مدیحہ نقوی نے کہا کہ ان کے بڑے بھائی عدنان صدیقی کے شو ‘تماشہ گھر’ کا حصہ تھے جبکہ ان کی شادی پاکستان کی مقبول اداکارہ سے ہوئی تھی، دونوں میاں بیوی نے ایک ساتھ شو کی میزبانی بھی کی تھی۔
میزبان نے کہا کہ بدقسمتی سے ان کی اپنی اہلیہ و اداکارہ (حنا الطاف) سے علیحدگی ہوچکی ہے، دونوں نے ابھی تک دوسری شادی نہیں کی اور فی الحال! دونوں ہی سنگل لائف گزار رہے ہیں۔
اْنہوں نے مزید کہا کہ شوبز انڈسٹری میں انہیں غصے والا اداکار کہا جاتا ہے، یہ سب سْننے کے بعد بھی شگفتہ اعجاز پہچان نہیں سکیں جس کے بعد اْنہوں نے ہار مانتے ہوئے تصویر دیکھی تو کہا کہ یہ تو آغا علی ہیں۔
مدیحہ نقوی کی تصدیق کے بعد، آغا علی اور حنا الطاف کے مداح جہاں مایوس ہوئے تو وہیں کچھ صارفین نے یہ بھی کہا کہ دونوں کے درمیان علیحدگی آغا علی ہیں۔
یاد رہے کہ آغا علی اور حنا الطاف سال 2020 میں عالمی وبا کورونا وائرس کے دنوں میں لاک ڈاوٴن کے دوران شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔
سال 2022 میں حنا الطاف اور آغا علی کی علیحدگی کی خبریں سامنے آئیں تھیں جس پر جوڑے نے اپریل 2022 میں افواہوں کی سختی سے تردید کی تھی۔