نیویارک: سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں جب بھی مارشل لا کا خطرہ ہو عدالتیں کھلی ہوئی ہوں۔ کاش عدالتیں 12 اکتوبر 99ء کو کھلی ہوتیں جب پرویز مشرف نے منتخب وزیراعظم کو باہر پھینکا، کاش یہ عدالتیں پانچ جولائی کو کھلی ہوتیں جب ضیا الحق نے منتخب وزیراعظم کو ہٹایا۔
امریکی شہر نیویارک میں ”نیویارک سٹی بار“ سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ مارشل لا کا ماحول بنایا جارہا ہے میں اس ٹی وی چینل کا نام لینا نہیں چاہتا جس نے ایسا ماحول بنایا ہوا ہے جیسے مارشل لا لگنے والا ہو۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کاش عدالتیں 12 اکتوبر 99ء کو کھلی ہوتیں جب پرویز مشرف نے منتخب وزیراعظم کو باہر پھینکا، کاش یہ عدالتیں پانچ جولائی کو کھلی ہوتیں جب ضیا الحق نے منتخب وزیراعظم کو ہٹایا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے مزید کہا کہ اگر سابق وزیراعظم عمران خان کو ہٹانے کی کوشش کی جاتی تو یہ بھی امتحان ہوتا اور یہ امتحان اسلام آباد ہائی کورٹ کا ہوتا کہ وہ آئین کی بالادستی کے لیے کھڑی ہوتی کہ نہیں۔