اسلام آباد: جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا ہے کہ ہم اگر کسی کو انصاف نہیں دے سکتے تو یہ بہت بڑی بددیانتی ہے انصاف کی فراہمی ہمارا فرض ہے ، اگر ہم انصاف نہیں دیں گے تو اللہ کی عدالت موجود ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس طارق محمود جہانگیری کا کہنا تھا کہ ہم بھی بار سے ہیں، بار کے مسائل حل ہونے چاہئیں، بار کے مسائل حل نہ ہونا افسوسناک ہے ، اس کیلئے بار کے ساتھ بنچ کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مقدمات کو ہینڈل کرنے کے بہت سے طریقے ہیں ، وکیل اکثر تاخیر سے عدالتوں میں آتے ہیں ، وکلا کو عدالتی اوقات کا خیال رکھنا چاہئے، مقدمے کی تیاری کرنا بنیادی بات ہے، وکلا کو کیس کی تیاری کے ساتھ پیش ہونا چاہیے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری کا کہنا تھا کہ میں روزانہ قرآن پاک اور درود شریف پڑھ کر مقدمات سننے بیٹھتا ہوں، کئی بار رات کو نیند نہیں آتی ہے کہ غلط فیصلے نہ ہوں جائیں، پاکستان کے 80 فیصد غریب انصاف لینے عدالتوں میں آتے ہیں ،انصاف کی فراہمی ہمارا فرض ہے ، اگر ہم انصاف نہیں دیں گے تو اللہ کی عدالت موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پوری ملک کی ترجمانی کی ہے ، ایمانداری سے چلنے والوں کیلئے راستہ اللہ کھولتا ہے ،اللہ ہمیں انصاف کے ساتھ فیصلے کرنے کی توفیق دے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری کا مزید کہنا تھا کہ ہم اگر کسی کو انصاف نہیں دے سکتے تو یہ بہت بڑی بددیانتی ہے ، میں نے کبھی کسی سے سفارش نہ کرائی ، جو جج حق اور سچ پر مبنی فیصلہ نہیں کرتا وہ سائل اور اللہ کا مجرم ہے۔