اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی جانب سے توشہ خانہ کے نئے کیس میں گرفتاری کے خلاف دائر کی گئیں درخواستیں کل سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز درخواستوں پر کل سماعت کریں گے، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے درخواستیں ان کے وکلا بیرسٹر سلمان صفدر اور خالد یوسف چوہدری کے ذریعے دائر کی گئی ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ گرفتاری غیر قانونی ہے لہٰذا رہا کرنے کے احکامات دیے جائیں اور آئندہ کسی بھی مقدمے میں گرفتاری کو ہائی کورٹ کے احکامات سے مشروط کی جائے۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب) نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ کا نیا ریفرنس دائر کرکے تفتیش شروع کردی ہے اور 13 جولائی کو نیب ٹیم نے اڈیالہ جیل میں ان کو گرفتار کیا تھا، ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ بطور وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ نے توشہ خانہ سے تحائف حاصل کیےاورمذکورہ تحائف کم قیمت پر حاصل کرکے مہنگے داموں فروخت کردیے۔
بعدازاں 14 جولائی کو نیب عدالت نے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 22 جولائی تک نیب کی تفتیشی ٹیم کے حوالے کردیا تھا اور عدالت نے ملزمان کو دوبارہ تفتیشی رپورٹ کے ساتھ 22 جولائی کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
نئے نیب ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی پر توشہ خانہ سے برال جیولری سیٹ خرید کر فروخت کرنے کا الزام ہے۔ برال جیولری سیٹ کی کل مالیت 7 کروڑ 50 لاکھ روپے بنتی ہے۔