برازیلیا:برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا کی حکومت نے جنوبی غزہ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے دنیا پر زور دیا کہ وہ “اس لامتناہی قتلِ عام کے سامنے خاموش نہ رہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق ایوانِ صدر سے ایک تحریری بیان میں کہا گیا کہ “غزہ کی پٹی میں گزشتہ روز ہونیوالی بمباری ناقابلِ قبول ہے جس میں سینکڑوں بے گناہ لوگوں کی جانیں گئیں۔
غزہ کی پٹی کی وزارتِ صحت نے کہا ہے کہ بحیرۂ روم کے ساحل پر اسرائیل کے نامزد کردہ “محفوظ زون” المواصی پر ہفتے کے روز ہونے والے حملے میں 90افراد شہید اور 300 زخمی ہوئے۔
سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا کہ علاقے کے شمال میں الشاطی پناہ گزین کیمپ میں ایک عارضی مسجد پر اسرائیلی حملے میں مزید 20 افراد شہید ہوگئے۔
برازیل کے ایوانِ صدر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ یہ بات ہولناک ہے کہ وہ مسلسل فلسطینی عوام کو اجتماعی سزائیں دے رہے ہیں، گزشتہ سال سے مسلسل حملوں میں دسیوں ہزار افراد پہلے ہی جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں سے کئی اموات انسانی ہمدردی کے حد بندی کردہ علاقوں میں ہوئیں جن کی حفاظت ہونی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری دنیا کے سیاسی رہنما اس لامتناہی قتلِ عام کے سامنے خاموش نہیں رہ سکتے۔
یاد رہے کہ برازیل نے مئی میں غزہ تنازع پر اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلا لیا تھا۔ اس سے قبل صدر کی طرف سے اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی جارحیت میں اب تک کم از کم 38ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری، خواتین اور بچے ہیں۔