اسلام آباد:مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کے معاملے پر ن لیگ نے سپریم کورٹ میں نظرثانی دائر کردی۔نظرثانی میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا کام آئین کی تشریح کرنا ہے قانون سازی کرنا نہیں، پی ٹی آئی کیس میں فریق ہی نہیں تھی. نظرثانی میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ 12 جولائی کے مختصر فیصلے پر حکم امتناع دیا جائے ۔
مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا معاملہ،مسلم لیگ ن نے نظرثانی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی.نظرثانی درخواست ایڈووکیٹ حارث عظمت کے ذریعے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی۔
نظرثانی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کیس میں فریق ہی نہیں تھی،پی ٹی آئی جب عدالتی کارروائی میں شامل ہی نہیں تھی تو اسے نشستیں کیسے دی جاسکتی ہیں، 12 جولائی کے مختصر حکمنامے کو کالعدم قرار دیا جائے، سپریم کورٹ حکم امتناع جاری کرے۔
درخواست میں مزید کہاگیاہے کہ تمام عدالتی فورمز پر یہ سوال زیر بحث رہا کیا سنی اتحاد کونسل مخصوص نشستوں کی حقدار ہے یا نہیں،سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی دو الگ الگ سیاسی جماعتیں ہیں،بظاہر سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کو ایک ہی سیاسی جماعت کے طور پر ٹریٹ کیا،سپریم کورٹ نے امیدواروں کو سیاسی جماعت میں شمولیت کیلئے 15روز کا وقت دیگر منفرد کام کیا،آرٹیکل 51 کی زیلی شق 6 ڈی اور ای میں امیدوار کو تین دن کے تحت سیاسی جماعت میں شمولیت کرنا ہوتی ہے۔
درخواست میں کہاگیاہے کہ کسی سیاسی جماعت کے امیدوار کو پندرہ دن میں پارٹی شمولیت کا کہنا خلاف آئین ہے، تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد اضافی گراوٴنڈ لینے کیلئے حق بجانب ہیں،سپریم کورٹ کا کام تشریح کرنا ہے قانون سازی کرنا نہیں۔