لاہور: پنجاب اسمبلی میں 11 ارکان کی معطلی پر اپوزیشن نے اسمبلی گیٹ پر دھرنا دیتے ہوئے اپنی اسمبلی لگالی۔
پنجاب اسمبلی اجلاس کے موقع پر سیکیورٹی نے اپوزیشن کے معطل ارکان کو اسمبلی حدود میں داخلے ہونے سے روک دیا۔
اپوزیشن ارکان نے اسمبلی گیٹ بجانا شروع کردیے اور شدید نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے گیارہ لوگوں کو معطل کیا گیا ہے جو غیر آئینی ہے، اسپیکر ملک محمد احمد خان اس وقت پارٹی بن گئے ہیں، آپ گیارہ نہیں بلکہ 107 ممبرز کو ہی معطل کردیں۔
سنی اتحاد کونسل کے اراکین اسمبلی نے اپنا اجلاس پنجاب اسمبلی کے مرکزی گیٹ پر منعقد کرنے کا اعلان کر دیا جس کے بعد اپوزیشن اراکین کا اپنا الگ اجلاس شروع ہوگیا جس میں اپوزیشن کے 108 ارکان شریک ہوئے اور وقاص مان نے اسپیکر کے فرائض سرانجام دیے۔
اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے 9 مئی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کےلیے قراداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ یہ ملک کی تاریخ کا متنازع ترین واقعہ ہے، اس کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ اسپیکر نے قرارداد پر ووٹنگ کے بعد اس کی منظوری کا اعلان کر دیا۔
اجلاس میں اسپیکر ملک احمد خان کے 11 اراکین کو معطل کرنے کے حکم کیخلاف بھی تحریک بھاری اکثریت سے منظور کرلی گئی اور اپوزیشن رکن محمد نعیم نے اسپیکر کے خلاف تحریک استحقاق بھی پیش کی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی بجٹ اجلاس کے موقع پر تقریر کے دوران ہلڑ بازی، ہنگامہ آرائی، گالی گلوچ اور ایوان کا تقدس پامال کرنے پر سنی اتحاد کونسل کے 11 اراکین پنجاب اسمبلی کی رکنیت معطل کردی تھی۔