لاہور: پنجاب اسمبلی کا ایوان آج دن بھر اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے باعث مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا جس کے باعث بجٹ منظوری موخر کر دی گئی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے والے 11 اپوزیشن ارکان کی رکنیت 15 روز کیلئے معطل کردی۔
سپیکر ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن کی جانب سے خوب ہنگامہ آرائی کی گئی، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے خطاب کے دوران بھی اپوزیشن نے شو ر شرابا برپا کیے رکھا۔
سپیکر ملک محمد احمد خان نے اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے باعث بجٹ اجلاس ہفتہ کی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہاوٴس کو بہتر انداز میں چلانے کی کوشش کی، اگلی مرتبہ ہاوٴس کو ان آرڈر چلانے کے لیے اپنا آئینی اختیار استعمال کروں گا۔
ادھر سپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے والے 11 اپوزیشن ارکان کی رکنیت 15 روز کیلئے معطل کردی۔
اپوزیشن ارکان ذوالفقار علی، شہباز احمد، طیاب راشد، محمد عاطف، شیخ امتیاز، حافظ فرحت عباس ، اعجاز شفیع، رانا اورنگزیب، شعیب امیر، اسامہ اصغر اور اسد عباس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
اجلاس کے بعد صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مہنگائی کم کرنے اور ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بتا رہی تھیں اور ایوان میں دوسری طرف غنڈہ گردی کی جا رہی تھی، ہم نے سوچ لیا ہے،اپوزیشن جیسا کرے گی ویسا ہی موصول کرے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن نے وطیرہ بنالیا ہے، یہ ہماری لیڈر کے بارے میں گندی زبان استعمال کرتے ہیں، ہم بھی اپوزیشن میں رہے،ا یسی بدتمیزی کبھی نہیں کی۔