اسلام آباد: بجلی 3 روپے 41 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت مکمل ہونے پر نیپرا نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چیئرمین نیپرا کی سربراہی میں نیپرا اتھارٹی نے سماعت کی۔ نیپرا اتھارٹی اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گی۔
دوران سماعت بجلی صارف نے کہا کہ بجلی کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہیں، یہی حالات رہے تو وہ دن دور نہیں جب ملک میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو جائے گا۔
نیپرا نے سوال کیا کہ سی پی پی اے نے عالمی مارکیٹ میں کتنے مقدمات ہارے ہیں عام آدمی پر کتنا بوجھ پڑا؟
سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ آپ سی ای او سی پی پی اے کو لیٹر لکھیں آپ کو جواب ملے گا، ہم نے کچھ کیسز جیتے کچھ ہارے ہیں صارفین پر بوجھ ہی نہیں صارفین کو فائدہ بھِی ہوا ہے، ماہانہ پروڈکشن پلان منظور نہیں ہو سکا، ماہانہ پروڈکشن پلان لائیں گے تو کنزیومر پر بھاری بوجھ پڑے گا، گیس میں ماہانہ پروڈکشن پلان ممکن نہیں ہے، مئی میں پہلے 14 دن موسم کافی اچھا رہا بارشیں بھی ہوئیں۔
سی پی پی اے حکام نے کہا کہ ٹمریچر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہمارا جنریشن پیٹرن بھی تبدیل ہو رہا ہے، اس وقت پیک ٹائم شفٹ بھی ہوگیا ہے اور زیادہ بھی ہوگیا ہے، مئی میں ونڈ پاور پلانٹس کی بجلی کی پیداوار بہتر رہی، جولائی میں بارشوں کا امکان ہے، جس سے طلب کم ہوسکتی ہے۔
نیپرا اتھارٹی نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ مسئلہ ہے، یہ صرف باتیں ہیں کہ لوڈ شیڈنگ صرف نقصان والے فیڈرز پر ہے، اس وقت ہر جگہ ہی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔
این ٹی ڈی سی حکام نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی، اس وقت بجلی کا کوئی شارٹ فال نیں ہے۔
آر ایل این جی کی مینڈیٹری امپورٹ کی پالیسی پر نیپرا اتھارٹی نے اظہار پسندیدگی کرتے ہوئے سوال کی اکہ بتایا جائے کہ ار ایل این جی کے معاہدے کب ختم ہو رہے ہیں۔
این ٹی ڈی سی حکام نے بتایا کہ آر ایل این جی معاہدے پر آئندہ سال نظرثانی ہوگی، مئی کے لیے ایل این جی کی ڈیمانڈ کا اندازہ جنوری میں لگایا گیا تھا، دسمبر تک سات ارب ڈالر کی آر ایل این جی درآمد ہونی ہے، صنعتی شعبے میں بھی آر ایل این جی کی کھپت کم ہے۔
یاد رہے کہ سی پی پی اے کی جانب سے بجلی مزید 3روپے 41 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست داٸر کی گئی ہے، سی پی پی اے نے اضافہ مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگ رکھا ہے۔
سی پی پی اے کے مطابق گزشتہ ماہ 12ارب 26کروڑ 70 لاکھ یونٹس بجلی پیدا ہوئی، بجلی کی پیداواری لاگت9 روپے 12 پیسے فی یونٹ رہی۔