راولپنڈی: ضلع جہلم کے تھانہ للہ کی حدود میں قتل کیے گئے ریسکیو 1122 کے سابق ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیر (ر) امیر حمزہ کے قتل کا مقدمہ بھائی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔
مقتول کے بھائی کامرس کالج کے پرنسپل محمد ایوب کہ مدعیت میں درج کیے گئے مقدمے میں چار نامعلوم افراد کے خلاف قتل، اقدام قتل کی دفعات عائد کی گئی ہیں۔ متن میں کہا گیا ہے کہ میں بھیرہ کا رہائشی ہوں میرے بھائی بریگیڈیئر(ر) امیر حمزہ اپنی اہلیہ مسماتہ صفیہ اور بیٹی مسماتہ مسکان کے ہمراہ دوسری بیٹی سے عید پر ملنے چکوال جارہے تھے۔
مدعی کے مطابق میں اپنے کزن کے ساتھ موٹر سائیکل پر ٹوبہ کی جانب جارہا تھا بھائی کی گاڑی ہم سے آگے کچھ فاصلے پر چلتے ہوئے آہستہ ہوئی اچانک دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار مسلح افراد نے گاڑی کے آہستہ ہوتے ہی اسے گھیر لیا اور فائرنگ شروع کردی، سر اور جسم کے دیگر حصوں پر گولیاں لگنے سے بھائی موقع پر دم توڑ گیے جبکہ بھابی اور بھتیجی شدید زخمی ہوئے۔
متن میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے فائرنگ کے بعد گاڑی کے پاس جاکر باقاعدہ تسلی بھی کی بھائی زندہ نہیں اور پھر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے، بھائی ، زخمی بھاوج اور بھتیجی کو ریسکیو 1122 کی مدد سے ہسپتال منتقل کیا، نامعلوم ملزمان نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر بھائی کو قتل اور بھاوج اور بھتیجی کو شدید زخمی کیا ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مقدمہ درج کرلیا گیا تفتیش میں مصروف ہیں۔
خیال رہے کہ ریسکیو 1122 کے مطابق بریگیڈیئر (ر) امیرحمزہ کی گاڑی پر لللہ انٹرچینج کے قریب فائرنگ کی گئی اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے اور گاڑی میں سوار ان کی بیٹی گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہیں۔
ریسکیو 1122 کا کہنا تھا کہ مقتول کی 21 سالہ بیٹی کے دونوں بازوؤں پر گولیاں لگی ہیں اور وہ شدید زخمی ہیں۔