پنجاب اسمبلی میں بجٹ پیش کرنے کے دوران سنی اتحاد کونسل (پی ٹی آئی) اور ن لیگ کے اراکین میں گھمسان کا رن پڑ گیا۔
پنجاب اسمبلی میں جب اسپیکر ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا اور وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بجٹ پیش کرنا شروع کیا تو سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی بھی کی۔
بعد ازاں سنی اتحاد کونسل کے اراکین احتجاج کرتے ہوئے ڈائس کے قریب پہنچے اور اسپیکر کا گھیراؤ کر کے حکومت و وزیراعلی کی مخالفت میں نعرے بازی کی جبکہ اراکین عمران خان کے حق میں بھی نعرے بلند کرتے رہے۔
سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے بجٹ دستاویزات پھاڑ کر ہوا میں اچھالی اور نعرے بازی کر کے بجٹ تقریر میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔ اس دوران ن لیگ کے اراکین بھی آگے بڑھے اور پھر دونوں جماعتوں کے اراکین میں جھگڑا بھی ہوا۔
اسمبلی میں ہونے والے جھگڑے کو قابو کرنے کیلیے سارجنٹس کو طلب کیا گیا جنہوں نے اپوزیشن اراکین کو پیچھے دھکیلا اور صورت حال کو قابو کیا۔