اسلام آباد:سینیٹ اجلاس میں مختلف نوعیت کے 9 بل پیش کر دیئے گئے۔
سینیٹ میں پاکستان پینل کوڈ 1860 میں مزید ترامیم، اسلام آباد میں وائلڈ لائف کے تحفظ سے متعلق بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔
انسداد سمگلنگ تارکین وطن میں ترمیم، مخصوص افراد کے حقوق سمیت ضابطہ فوجداری 1898 میں ترامیم کے بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیئے گئے۔
انسداد انسانی سمگلنگ ایکٹ 2018 میں مزید ترامیم، جنوبی پنجاب کے صوبہ کے قیام سے متعلق آئینی ترمیمی بل کمیٹی کے سپرد کر دیئے گئے، سینیٹر عون عباس بپی نے جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام سے متعلق بل ایوان میں پیش کیا۔
سینیٹر عون عباس بپی کے بولنے پر پیپلزپارٹی، ن لیگ کا اعتراض، شور شرابا شروع کر دیا، چیئرمین سینیٹ نے عون عباس بپی کا مائیک بند کر دیا۔
عون عباس بپی نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ لاہور منتقل کر دیا گیا، منگول ذہنیت سے کام چلایا جا رہا ہے، اس ایوان نے جنوبی پنجاب صوبہ کا بل 2 تہائی اکثریت سے منظور کیا، جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ قومی اسمبلی میں نہیں ہوا۔
اس موقع پر مسلم عائلی قوانین آرڈیننس میں مزید ترمیم، اسلام آباد میں پرائیویٹ سکولز رجسٹریشن ریگولیشن ایکٹ میں مزید ترمیم کا بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد جبکہ گرفتار اور زیر حراست ملزمان سے متعلق بل موخر کر دیا گیا، بل فاروق ایچ نائیک کی عدم حاضری کی وجہ سے موخر ہوا۔
آئین کے آرٹیکل 51 میں مزید ترمیم کا بل سینیٹر فوزیہ ارشد کی عدم موجودگی کی وجہ سے مؤخر کر دیا گیا، آئین کے آرٹیکل 140 میں تبدیلی سے متعلق بل سینیٹر ثانیہ نشتر کی عدم موجودگی کی وجہ سے مؤخر کر دیا گیا۔