سرگودھا: مجاہد کالونی میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کے واقعے میں مشتعل ہجوم کے تشدد سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ پولیس نے دہشت گردی کی دفعات کے تحت مبینہ بے حرمتی کرنے والے شخص کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
ڈی پی او سمیت پولیس کے اعلی افسران بھی موقع پر پہنچ گئے اور مشتعل ہجوم کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔ شہریوں نے توہین کے الزام میں مبینہ ملزم کے گھر کے باہر آگ لگادی، اس کا گھر بھی جلانے کی کوشش کی، پولیس نے مشتعل ہجوم سے درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا۔
ڈی پی او ڈاکٹر اسد اعجاز نے بتایا تھا کہ علاقے بھر میں سرچ آپریشن جاری ہے، حالات کنٹرول میں ہیں اشتعال پھیلانے والوں کو سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے گرفتار کریں گے، عوام صبر کا دامن نہ چھوڑیں ملزمان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پولیس نے سی سی ٹی وی اور موبائل فوٹیج کی مدد سے متعدد مظاہرین کو گرفتار کیا۔ واقعے کے بعد آئی جی پنجاب عثمان انور موقع پر پہنچے اور متاثرین سے گفتگو میں انہیں پُرامن رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن مجید کی حرمت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔
اس حوالے سے قوانین موجود ہیں اور ان پر عمل کروانا ریاست کا کام ہے۔ عثمان انور نے کہا کہ اگر ان معاملات میں لوگ قانون ہاتھ میں لیتے ہیں تو اس سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے، ہمارے آر پی او، ہمارے ڈی پی او اور ساری پولیس فورس نے مل کر بڑی بہادری سے اس واقعے پر قابو پایا، اگر کسی نے قانون ہاتھ میں لیا یا دہشت پھیلائی تو اس کے خلاف کاروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے قرآن شریف کی بے حرمتی کی ہے تو اس کے خلاف بھی مقدمہ درج ہو چکا ہے، واقعہ میں ملوث افراد کے حوالے سے ہمارا طریقہ کار واضح ہے کسی بے گناہ کو سزا نہیں ہوگی اور کسی گناہ گار کو چھوڑا نہیں جائے گا۔ آئی جی پنجاب نے بتایا کہ واقعے کے بعد علاقے میں زندگی معمول پر واپس آگئی ہے اور کل ایک نارمل دن ہوگا۔
اس موقع پر اُن کے ہمراہ آر پی او اور ڈی پی او سرگودھا بھی تھے جنہوں نے واقعہ کی تفصیلات، لا اینڈ آرڈر یقینی بنانے لئے اقدامات سے آگاہ کیا جبکہ آئی جی پنجاب کی سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور افسران سے ملاقات بھی کی۔
ڈاکٹر عثمان انور کی ڈسٹرکٹ امن کمیٹی اور کرسچین کمیونٹی کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی اور اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر شہریوں کی زندگیاں بچانے پر پولیس جوانوں کو شاباش بھی دی۔
انہوں نے کہا کہ سرگودھا پولیس کے بروقت ریسپانڈ اور ایکشن نے بڑے نقصان سے بچالیا، پولیس کے بہادر جوان محکمے کا فخر ہیں اور ایسے واقعات کی روک تھام کیلیے ٹھوس لائحہ عمل ترتیب دیا جارہا ہے۔
دوسری جانب سرگودھا میں پیش آنے والے واقعے پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مجاہد کالونی کے مکین محمد جہانگیر کی مدعیت میں درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ نذیر نامی شخص نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی۔
ادھر قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے سرگودھا واقعہ کا سوموٹو نوٹس لیا اور ڈی پی او سرگودھا سے رپورٹ طلب کرلی۔ کمیشن نے صوبائی حکومت کو سرگودھا سمیت پورے صوبے میں مسیحی برادری کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیا اور بتایا کہ تصادم میں ایک شخص جان کی بازی ہار گیا ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے نمائندے سرگودھا پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطے میں ہیں۔