اسلام آباد: 190 ملین پاوٴنڈ ریفرنس کی سماعت میں بشریٰ بی بی نے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا، بانی پی ٹی آئی اور وکلا کے سمجھانے پر عدم اعتماد ختم کیا۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا کے روبرو 190 ملین پاوٴنڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں بشری بی بی نے روسٹرم پر جاکر عدالت پرعدم اعتماد کا اظہار کیا۔
بشری بی بی نے کہا کہ گزشتہ سماعت میرے بغیر کی گئی اور میں انتظار کرتی رہی۔ اس پر عدالت نے کہا کہ گزشتہ سماعت بغیر کارروائی ملتوئی ہوئی تھی۔ بشریٰ بی بی نے کہا کہ ہمیں کسی نے سماعت ملتوی ہونے پر آگاہ نہیں کیا، میں ناانصافیوں کا شکار ہوں ہمیں آپ پر اعتماد نہیں جیسے سابقہ ججز پر نہیں تھا۔
جج نے کہا کہ گزشتہ سماعت جیل انتظامیہ کی استدعا پر ملتوی کی تھی۔ عدالت نے ملزمان کے وکلا سے پوچھا کہ کیا آپ بھی عدم اعتماد کرتے ہیں؟ اس پر وکلاء نے استدعا کی کہ ہمیں عدالت پر اعتماد ہے تاہم موکل سے مشورہ کرنے کی اجازت دی جائے۔
سماعت میں ڈیڑھ گھنٹے کا وقفہ آیا اور اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور وکلاء ڈیڑھ گھنٹے تک بشری بی بی کو سمجھاتے رہے بعد ازاں بشریٰ بی بی اور وکلاء نے دوبارہ اعتماد کا اظہار کردیا۔
سماعت کے آغاز پر بشری بی بی کمرہ عدالت آئیں اور فیملی کارنر میں نہ گئیں بلکہ میڈیا باکس کے سامنے بیٹھ گئیں۔ بشری بی بی کمرہ عدالت آکر بانی پی ٹی آئی اور ان کی بہنوں سے ملنے بھی نہ گئیں۔ بانی پی ٹی آئی کے اصرار کے باوجود بشری بی بی فیملی کارنر میں نہ گئیں۔
بشری بی بی بیٹیوں سے ملنے عدالت سے باہر گئیں اور بیٹیوں کو باہر بلایا۔ بشری بی بی نے پہلی مرتبہ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں سے ملنے سے انکار کیا۔
بشری بی بی نے دوپہر دو بجے کمرہ عدالت میں ہی نماز ظہر ادا کی۔ ملزمان کے وکلاء نے مشاورت کے بعد عدالت میں نئی درخواست دائر کی۔ درخواست میں نیب عدالت سے دیگر مقدمات کی طرح ہر 14 روز بعد کیس کو سننے استدعا کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
آج 190 ملین پاوٴنڈ ریفرنس میں آئے کسی بھی گواہ کا بیان قلم بند نہ ہوسکا، عدالت نے 22 مئی کو درخواست کی سماعت کے لیے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی۔