حکومت اور ٹیلی کام آپریٹرز کے درمیان پانچ لاکھ ستر ہزار سے زائد نان فائلرزکی سمیں بلاک کرنے کے طریقے کار پر مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔
حکومت اور ٹیلی کام آپریٹرز کے درمیان یہ اتفاق رائے پیر کو وزارت خزانہ نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہونیوالے اہم اجلاس میں ہوا ہے، جس میں چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیوکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اورچاروں موبائل فون کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران(سی ای اوز) شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے اب تک ساڑھے گیارہ ہزار سے زائد نان فائلرز کی سمز بلاک کی جاچکی ہیں اور اٹھارہ ہزار سے زائد لوگوں کو میسجز بھجوائے جاچکے ہیں تاہم جن لوگوں کی سمیں بلاک کی گئی ہیں انکی تصدیق کیلئے آٹومیٹڈ سسٹم بنایا جارہا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹیلی کام آپریٹرز کی طرف سے جن نان فائلرز کی سمیں بلاک کی جائیں گی انکی تفصیلات فوری طور پر سسٹم کے ذریعے ایف بی آر کے پاس بھی چلی جائیں گی۔
اجلاس میں انکم ٹیکس جنرل آرڈر پر عملدرآمد کے حوالے سے تمام پہلوؤں پر تفصیلی غور کیا گیا اور پی ٹی اے سمیت ٹیلی کاام آپریٹرز کے تحفظات بارے بھی تفصیلی تبادلہ ہوا۔
وزیر خزانہ کی ہدایت پر تمام اسٹیک ہولڈرز کے نمائندوں پر مشتمل مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔ ذرائع وزارتِ ٹیلی کام آپریٹرز نے سمز بلاک کرنے سے متعلق صورتحال سے آگاہ کیا جبکہ طے پایا ہے کہ ایف بی آر کے انکم ٹیکس جنرل آرڈر پر عملدرآمد کیلئے پانچ لاکھ ستر ہزار سے زائد نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کا پرسیس اسٹریم لائن کرنے کے حوالے سے مشترکہ ورکنگ گروپ بنایا جائے گا۔
وزیر خزانہ کی ہدایت پر قائم کیا جانے والا مشترکہ ورکنگ گروپ ٹیلی کام کمپنیوں، پی ٹی اے اور ایف بی آر کے نمائندوں پر مشتمل ہوگا۔ وزیر خزانہ کی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے فوری اسٹیک ہولڈرز کے نمائندوں پر مشتمل ورکنگ گروپ قائم کرنے کیلئے پی ٹی اے اور چاروں ٹیلی کام آپریٹرز کو خطوط بھی ارسال کردیئے ہیں۔
جس میں ایف بی آرنے پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیوں سے مشترکہ ورکنگ گروپ کیلئے نامزد افسران کے نام و تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
ایف بی آر کی طرف سے چیئرمین پی ٹی اے اور تمام ٹیلی کام آپریٹرز کے سی ای اوز کو بھجوائے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ ورکنگ ورکنگ گروپ کیلئے اپنے ادارے کی طرف سے نامزد کردہ نمائندے کا نام ، عہدہ، ادارے کا نام فون نمبر اور ای میل نمبر پر مشتمل تفصیلات کل(منگل) تک بھجوائی جائیں تاکہ ورکنگ گروپ تشکیل دے کر آپریشنل کیا جاسکے۔