مظفر آباد: آزاد کشمیر حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے، حکومت نے تمام مطالبات منظور کر لئے۔
مذاکرات کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ آزاد کشمیر میں صارفین کو بجلی پیداواری لاگت پر مہیا کی جائے گی، آٹے پر بھی سبسڈی دی جائے گی، وزرا اور دیگر کی مراعات کم کی جائیں گی۔
خیال رہے کہ آزاد کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے تیسرے روز بھی احتجاج جاری رکھتے ہوئے کاروباری مراکز بند، پہیہ جام ہڑتال کر رکھی تھی۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک پُرتشدد رخ اختیار کرگئی تھی، کشیدگی کے باعث آزاد کشمیر بھر میں انٹرنیٹ سروس گزشتہ رات سے معطل رہی، دارالحکومت مظفرآباد میں کاروباری مراکز بند، پہیہ جام ہڑتال جاری تھی۔
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے واضح اعلان کیا تھا کہ جب تک ہمارے مطالبات پر سو فیصد عملدرآمد نہیں ہوگا تب تک شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال جاری رہے گی۔
جبکہ میرپور میں گزشتہ روز مظاہرہ خونی تصادم میں تبدیل ہو گیا تھا، مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور فائرنگ کی تھی، گولی لگنے سے سب انسپکٹر عدنان قریشی شہید ہو گئے تھے۔
مظاہرین کے پتھراؤ سے ایس پی خاورعلی ، تحصیلدار رضوان لطیف سمیت 28اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔