اسلام آباد: احتساب عدالت اسلام آباد سے پارک لین اور توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس میں صدر مملکت آصف علی زرداری کو صدارتی استثنیٰ مل گیا، صدر مملکت آصف علی زرداری کیخلاف کارروائی روک دی گئی۔فیصلے میں کہا گیاکہ آئین کے آرٹیکل 248 (2) کے تحت صدر مملکت کے خلاف کوئی کیس ہوسکتا اور نہ کوئی کارروائی جاری رہ سکتی۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے صدر مملکت آصف زرداری کی نیب کیسز میں صدارتی استثنیٰ کی درخواستوں کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیاہے کہ جب تک آصف علی زرداری صدر مملکت ہیں، ان کے خلاف کیسز کی کارروائی آگے نہیں بڑھ سکتی، آصف علی زرداری کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 248 (2) کے تحت درخواست دائر کی گئی، درخواستوں میں موٴقف اختیار کیا گیا کہ آصف زرداری جب تک صدر مملکت ہیں کیسز کی کرمنل کارروائی جاری نہیں رہ سکتی۔
فیصلے میں کہا گیاکہ پراسکیوشن کی جانب سے ان درخواستوں پر کوئی بھی اعتراض نہیں کیا گیا اور نہ ہی مخالفت کی گئی، آئین کے آرٹیکل 248 (2) کے تحت صدر مملکت کے خلاف کوئی کیس ہوسکتا اور نہ کوئی کارروائی جاری رہ سکتی، لہذا صدر مملکت آصف علی زرداری کی کیسز سے صدارتی استثنیٰ حاصل کرنے کی درخواستیں منظور کی جاتی ہیں۔
ادھر مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس میں بریت کی درخواست دائر کررکھی ہے ، احتساب عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے نواز شریف کی درخواست پر دلائل کے لیے 23 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے۔