اسلام آباد: گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور محسن نقوی کو طلب کرنے کی خبروں کی تردید کردی جبکہ اجلاس میں معاملہ تحقیقات کے بعد کارروائی کے لیے قومی احتساب بیورو(نیب) یا وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے سپرد کرنے پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں اور گندم بحران پر تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی کا اجلاس جہاں تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے مختلف آپشنز زیر غور ہیں اور معاملہ تحقیقات کے بعد کارروائی کے لیے نیب، ایف آئی اے کے سپرد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق نگران دور کے اہم افراد کو طلب کئے جانے کا امکان ہے جبکہ سابق نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک طلبی کا کوئی باقاعدہ نوٹس نہیں ملا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چار ارکان پر مشتمل کمیٹی کوہدایت کی ہے کہ چار روز میں تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔
ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم اور وزرا کو تحقیقات کے حوالے سے سوال نامہ بھی بھیجا جا سکتا ہے، جس میں ان تحقیقات کے حوالے سے وہ اپنا مؤقف پیش کرسکتے ہیں اور کمیٹی کا اجلاس اتوار کو دوبارہ ہوگا۔
ادھر وفاقی سیکرٹری کابینہ نے گندم کی انکوائری سے متعلق گمراہ کن خبر کی تردید کی اور وفاقی سیکرٹری کابینہ کامران علی افضل نے اپنے بیان میں کہا کہ نہ تو نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور نہ ہی نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو طلب کیایے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں حضرات کو طلب کیے جانے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کر رہا ہوں، میری انکوائری سے متعلق غلط خبریں چلائی جا رہی ہیں۔