اسلام آباد: عالمی بینک 2,160 میگاواٹ کے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلیے ایک ارب ڈالر کا قرض فراہم کرے گا، اس میگا پراجیکٹ کی تعمیر پاکستان میں سستی بجلی کی فراہمی کیلیے انتہائی ضروری ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کا بورڈ آف ڈائریکٹر جون میں اس قرض کی منظوری دے گا، جبکہ قبل ازیں مئی کے تیسرے ہفتے میں اس کی منظوری دینے کا کہا گیا تھا۔
عالمی بینک کی منصوبے سے متعلق دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ وہ ری کسنٹرکشن اینڈ ڈیولپمنٹ کیلیے اپنے انٹرنیشنل بینک اور انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن کے ذریعے مزید ایک ارب ڈالر فراہم کرے گا، یہ عالمی بینک کی جانب سے تیسری بڑی فنانسنگ ہے۔
قبل ازیں عالمی بینک ابتدائی کاموں کے لئے 588.4 ملین ڈالر اور ٹرانسمیشن لائنوں کی تنصیب کے لئے 700 ملین ڈالر کی منظوری دے چکا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کو سستی بجلی کے حصول کی اشد ضرورت ہے، درآمدی ایندھن سے بننے والی بجلی انتہائی مہنگی پڑتی ہے، جس کی وجہ سے پاکستان کو شدید بحران کا سامنا ہے، اور گھریلوں صارفین سمیت فیکٹریز، مساجد اور اسپتال وغیرہ نے نیشنل گرڈ سے جان چھڑا کر سولر سسٹم لگانا شروع کردیا ہے، جس سے باقی بچ رہنے والے صارفین پر بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔
عالمی بینک کے نئے تخمینے کے مطابق منصوبے کی لاگت 13 فیصد اضافے کے ساتھ 4.3 ارب ڈالر سے بڑھ کر 4.9 ارب ڈالر ہوگئی ہے، اس منصوبے کو مکمل کرنے کا پہلا ہدف دسمبر 2021 مقرر کیا گیا تھا، نواز شریف حکومت نے 2013 میں دیامیر بھاشا ڈیم پر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو ترجیح دی تھی، اور وہ 2018 سے پہلے اس کے پہلے مرحلے کا افتتاح کرنے کے خواہش مند تھے، لیکن منصوبہ تعطل کا شکار ہوتا گیا، تاہم اب عالمی بینک نے اس کی تکمیل کی مدت 2028 مقرر کی ہے۔
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے ذریعے پاکستان کو درآمدی ایندھن کی مد میں سالانہ 1.8 ارب ڈالر کی بچت ہوگی، کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 5 ملین ٹن کمی ہوگی۔