اسلام آباد: پاکستان اور ایران نے انسانی بنیادوں پر جیلوں میں موجود قیدیوں کی رہائی اور انہیں وطن واپس بھیجنے پر اتفاق کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایران نے دونوں ممالک کی جیلوں میں قید اپنے شہریوں کی رہائی کیلئے اعلیٰ سطح پر رابطہ کیا اور قیدیوں کی رہائی سمیت اُن کی وطن واپسی پر اتفاق کرلیا۔
انسانی بنیادوں پر دونوں ممالک نے اپنی اپنی جیلوں میں موجود قیدیوں کورہا کروانے کیلئے کوششیں بھی تیز کر دی ہیں۔
وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ سے ڈاکٹر عسکر گلیلان ڈپٹی جسٹس منسٹر برائے انسانی حقوق اور بین الاقوامی امور کی قیادت میں ایران کے وفد نے ملاقات نے کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایرانی وفد نے وزیر قانون کو بتایا کہ ایران کی جیلوں میں 160 پاکستانی قیدی ہیں جبکہ پاکستان کی جیلوں میں 60 ایرانی قیدی ہیں۔
ملاقات میں قیدیوں کی رہائی کے لیے وزارتِ داخلہ کے تعاون سے اقدامات کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے جیلوں میں قید پاکستانیوں کے ورثا نے اْن کے عزیزوں کی حالت زار کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں رہا کرنے کی تجویز پیش کی۔
پہلے مرحلے میں انسانی بنیادوں پر قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، جس کے بعد پاکستانی قیدیوں کوپاکستان واپس، ایرانی قیدیوں کو واپس ایران بھیجا جائے گا۔
وزیر قانون نے ایرانی وفد کی اس تجویز کا کھلے دل سے خیر مقدم کیا او ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی اور کہاکہ وہ لوگ جو کسی قانونی جرم میں ملوث نہیں ان کے لیے ضرور اقدامات کیے جائیں۔
علاوہ ازیں ملاقات میں سیاحتی اور تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے سفری اور کاروباری سہولیات فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔