اسلام آباد: نیشنل الیٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا ) نے بجلی کمپنیوں کے صارفین کیلیے دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے نرخ 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ بڑھانے کی منظور دے دی، فیصلے سے صارفین پر 40ارب روپے کا اضافہ بوجھ پڑے گا۔
نیپرا کے مطابق ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد ڈسکوز کے مالی سال 24-2023 کی دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی منظوری دی گئی ہے جس کا اطلاق اپریل، مئی اور جون 2024 کے ماہ کے بلوں پر ہوگا۔
نیپرا کے فیصلے سے کے الیکٹرک سمیت بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں ( ڈسکوز) کے صارفین کو دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اپریل، مئی اور جون کے بلوں میں 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ زائد ادا کرنے ہوں گے۔
نیپرا کے مطابق ڈسکوز نے نیپرا کوسہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی درخواست دی تھی جس پر اتھارٹی نے 14 فروری کو عوامی سماعت کی تھی۔
نیپرا کا کہنا ہے کہ اس سے قبل صارفین سے2 سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی مد میں 4 روپے 43 پیسے فی یونٹ چارج کیا جا رہا تھا جو کہ مارچ 2024 تک تھا، صارفین کوگزشتہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی نسبت اس سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 1 روپے 68 پیسے کم چارج کیا جائے گا۔
نیپرا کے مطابق اس فیصلے کا اطلاق ڈسکوز اور کے الیکٹرک کے تمام صارفین ماسوائےلائف لائن صارفین پر ہوگا۔
قبل ازیں چئیر مین وسیم مختار کی زیر صدارت نیپرا حکام نے سماعت کی۔ سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ تین ارب سے زائد بقایا جات ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگے گئے ہیں،اس ماہ فروری کیلیے اضافہ 4 روپے 99 پیسے فی یونٹ مانگا گیا۔
ممبر نیپرا نے کہا کہ سی پی پی اے اور وزارت دونوں نیپرا کی بات نہیں سن رہے، خود تسلیم کر چکے ہیں کہ پیداوار 12 فیصد تک کم ہوئی، مقامی کوئلہ استعمال نہ کرنے کی وجہ سے کیسپٹی پیمنٹس بڑھیں۔
انہوں نے کہا کہ گڈو پاور پلانٹ کو اوپن سائیکل پر چلا کر بوجھ ڈالا گیا،صارفین پر کمرشل بیسڈ لوڈشیڈنگ لفٹ کر کے بوجھ کم کیا جا سکتا تھا،غریب ملک نہیں ہیں ہماری مینجمنٹ غریب ہے۔
دورن سماعت این ٹی ڈی سی حکام نے کہا کہ آبادی بڑھ رہی ہے اور بجلی کی طلب کم ہو رہی ہے، آر ایل این جی سے چلنے والے پلانٹس اب بجلی مہنگی پیدا کر رہے ہیں۔
ممبر نیپرا نے کہا کہ جو اضافہ مانگا گیا اس کے کمپوننٹس کے نمبر دیے جائیں۔ نیپرا حکام نے ایک ماہ کیلیے بجلی 5 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی سماعت مکمل کرتے ہوئے ابتدائی منظوری دے دی، حتمی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
ادھر نیپرا نے این ٹی ڈی سی ، سی پی پی سے متعلق انکوائری پانچ سے سات روز میں مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ انکوائری رپورٹ پر نیپرا عید کے بعد فیصلہ دے گی۔