کراچی:سال 2024ء کے پہلے چاند گرہن کا آغاز ہوگیا۔چاند گرہن امریکا، یورپ کے بیشتر ممالک، آسٹریلیا، افریقا، شمالی اور مشرقی ایشیا میں نظر آئے گا جبکہ چاند گرہن پاکستان میں دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔
چاند گرہن کا آغاز 25 مارچ کو صبح 9 بجکر 53 منٹ پر ہوگیا جو دوپہر 12 بجکر 12 منٹ پر عروج کو پہنچے گا، چاند گرہن کا اختتام دوپہر 2 بجکر 32 منٹ پر ہو گا، مجموعی طور پر چاند گرہن کا دورانیہ 4 گھنٹے 40 منٹ ہے۔
چاند گرہن امریکا، یورپ کے بیشتر ممالک، آسٹریلیا، افریقا، شمالی اور مشرقی ایشیا میں نظر آئے گا جبکہ چاند گرہن پاکستان میں دیکھنا ممکن نہیں ہوگا، اس کے علاوہ بھارت میں بھی اس کا نظارہ ممکن نہیں ہے، رواں سال کا دوسرا جزوی چاند گرہن 17 ستمبر کو ہوگا۔
جزوی چاند گرہن کے دوران زمین کا بہت کم سایہ چاند پر نظر آئے گا، اس سے چاند کا کوئی حصہ چھپتا نہیں ہے، اس طرح کے چاند گرہن کو ’پینمبرل‘ چاند گرہن کہا جاتا ہے، ’پینمبرل‘ چاند گرہن کے دوران چاند کی چمک معمولی ماند پڑ جاتی ہے۔
چاند گرہن اس وقت ہوتا ہے جب زمین چاند اور سورج کے درمیان آ جاتی ہے جس سے چاند پر سورج کی روشنی نہیں پڑتی اور چاند نظر نہیں آتا، چاند گرہن کبھی جزوی ہوتا ہے اور کبھی پورا، یہ اس کی گردش پر منحصر ہے۔
ناسا کے مطابق چاند گرہن کے دوران چاند زمین کے سائے میں ا? جاتا ہے لیکن اس کے باوجود کچھ روشنی چاند پر پہنچتی رہتی ہے، چاند گرہن کے دوران سورج کی روشنی زمین کی فضا سے گزر کر چاند پر پڑتی ہے۔
ناسا کا کہنا ہے سورج کی روشنی چاند پر پڑنے کی وجہ سے گرہن کے دوران چاند سرخ نظر آتا ہے جسے ’خونی چاند‘ بھی کہا جاتا ہے، مکمل چاند گرہن کبھی کبھار ہی ہوتا ہے لیکن جزوی گرہن سال میں دو مرتبہ ہوتا ہے۔