اسلام آباد: صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے پنجاب کی جیلوں میں مقید قیدیوں کی سزا میں کمی کے تحت 28 اسیران رہا کر دیے گئے جبکہ 2367 کو سزاؤں میں کمی کا فائدہ پہنچا۔
صدر پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے ماہ رمضان المبارک، یوم پاکستان اور عیدالفطر کی مناسبت سے قیدیوں کی سزا میں 90، 90 یوم کمی کا اعلان کیا۔
حکام کے مطابق قیدیوں کو ملنے والی چھوٹ کے تحت 2367 قیدیوں کو سزا میں کمی کے طور پر فائدہ پہنچا اور 28 قیدی جیلوں سے رہا بھی ہوئے۔
سزا میں کمی کا اطلاق زنا، دہشت گردی، ڈکیتی، اغوا، جاسوسی، بغاوت اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں کے سوائے دیگر جرائم کے اسیران کو ہوا۔
اسی طرح، ایسے مرد قیدی جن کی عمر 65 سال یا اس سے زائد ہے اور اپنی سزا کا 1/3 حصہ کاٹ چکے ہیں اور ایسی خواتین قیدی جن کی عمر 60 سال یا اس سے زائد ہے اور اپنی سزا کا 1/3 حصہ کاٹ چکی ہیں اور ایسی خواتین قیدی جن کے ہمراہ بچے بھی موجود ہیں، انکو سزاؤں میں چھوٹ ملی ہے۔ نو عمر قیدی جن کی عمر 18 سال سے کم ہے اور اپنی سزا کا 1/3 حصہ کاٹ چکے ہیں ان پر بھی اس سزا میں کمی کا اطلاق ہوا ہے۔
مالی غبن اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے قیدیوں پر اس سزا میں کمی کا اطلاق نہیں ہوا ہے۔