فلسطینیوں کو خوراک کی فراہمی کے مراکز پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرنے اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے پر اسرائیل نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے اقوام متحدہ کو بلاجواز اور بے بنیاد تنقید کا نشانہ بنایا۔
عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ اور رفح میں امدادی سامان اور خوراک کی ترسیل کے دوران اسرائیلی بمباری میں فلسطینی پناہ گزینوں کے جاں بحق ہونے پر شدید احتجاج کیا تھا۔
غزہ کی سرحدی علاقے کے دورے کے دوران اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے خوراک کی محفوظ فراہمی کے لیے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا تھا اور امداد و خوراک کی فراہمی کے مرکز کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیا تھا۔
جس پر اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق اقوام متحدہ کو ہی بے جا تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔ سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں صیہونی ریاست کے وزیر خارجہ نے کہا کہ انتونیو گوتریس کی سربراہی میں اقوام متحدہ دہشت گردوں کا محافظ اور یہود و اسرائیل دشمن ادارہ بن چکا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے ایک ہفتے قبل اقوام متحدہ کے امدادی ادارے ‘اونروا’ کے سربراہ کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا تھا جب کہ اس سے قبل اونرا اہلکاروں کو حماس کا حمایتی بتاکر انھیں معطل بھی کراچکا ہے۔
غزہ اور رفح میں اقوام متحدہ کے خوراک اور امداد کے ادارے اونرا کے مراکز پر اسرائیل کے حملوں میں اب تک 150 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں اونرا کے اہلکار بھی شامل ہیں۔