اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پٹرول پر 18 فیصد جی ایس ٹی بحال کرنے کی تجویز دے دی۔
حکومت کو آئی ایم ایف کی آخری قسط ملنے سے متعلق معاملات پر بات چیت جاری ہے۔ آئی ایم ایف نے حکومت کو پیٹرول پر لیوی بڑھا کر 60 روپے کرنے اور مارچ 2022ء میں ختم کیے گئے 18 فیصد جی ایس ٹی کو دوبارہ لاگو کرنے کی تجویز دی ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات پر ایکسائز کے حوالے سے فیڈرل ایکسائیز ڈیوٹی کی مقدار مالی برس 2023ء میں جی ڈی پی کی 0.7 فیصد تھی، دیگر اشیاء پر ایکسائز جی ڈی پی کے 0.4 فیصد تھا جو زیادہ تر سگریٹس پر وفاقی ایکسائز ڈیوٹی سے حاصل ہوا تھا۔
پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی حالیہ برسوں میں متعدد مرتبہ تبدیل ہوئی ہے لیکن مالی سال 2023ء میں ان میں کافی اضافہ کیا گیا تھا، جولائی 2022ء میں پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی ڈیولپمنٹ کی شرح 20 روپے فی لیٹر تھی۔ یہ نومبر 2022ء سے 50 روپے فی لیٹر اور ستمبر 2023ء تک 60 روپے فی لیٹر کر دی گئی۔
چاہے منصوبہ مقامی ہو یا غیر مقامی ہو، آئی ایم ایف نے ماحول کو آلودہ کرنے والی مشینری پر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) لگانے کی تجویز دی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ملک میں تیار شدہ پُرتعیش اشیاء جیسے کہ یاٹس ( جدید بحری کشتیوں ) پر بتدریج ایکسائز ڈیوٹی بڑھاتے ہوئے سرحدی کنٹرول کو بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ خاص طور پر حساس علاقوں سے تیل کی ذیلی مصنوعات کی غیر قانونی فراہمی سے بچا جاسکے۔
آئی ایم ایف نے یہ بھی تجویز دی ہے کہ مقامی طور پر تیار کی گئی سگریٹ پر وفاقی ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کی ایک ہی شرح لاگو کی جائے۔ ای سیگریٹ پر بھی مقامی سگریٹ کے برابر ٹیکس لگانے کی بھی تجویز ہے۔