اسلام آباد: اداروں کے خلاف مہم کے کیس میں وی لاگر اسد طور کی ضمانت منظور کرلی گئی، عدالتی روبکار موصول ہونے کے بعد اسد طور کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔
اسپیشل جج سینٹرل ہمایوں دلاور نے وی لاگر اسد طور کے خلاف اداروں کے خلاف مہم سے متعلق کیس کی سماعت کی، جس میں ایف آئی اے اسپیشل پراسیکیوٹر اشتیاق حسین شاہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
دوران سماعت اسپیشل پراسیکیوٹر ایف آئی اے نے کہا کہ اسد طور کی ضمانت منظور کرنے پر کوئی اعتراض نہیں۔
بعد ازاں عدالت نے اسد طور کی ضمانت پانچ ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے وی لاگر اسد طور کو جاری ایف آئی اے نوٹسز کو خلاف قانون قرار دے دیا۔
ایف آئی اے نوٹسز کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا، جس میں عدالت عالیہ نے وی لاگر اسد طور کو جاری نوٹسز خلاف قانون قرار دے دیا۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ نوٹسز خلافِ قانون جاری ہوئے پھر ایف آئی آر درج ہو گی۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد متعلقہ فورم سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ از خود نوٹس کا اختیار نہیں اس لیے اسد طور کو رہا کرنے کا حکم نہیں دے سکتے ۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے 7 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، جس میں مزید کہا گیا کہ صرف نوٹسز کو چیلنج کیا گیا تھا اس لیے درخواست آبزرویشنز کے ساتھ نمٹا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ وی لاگر اسد طور نے 23 اور 26 فروری کے نوٹسز گرفتاری سے پہلے چیلنج کیے تھے، جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد 7 مارچ کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔