اسلام آباد: ملک کے 24ویں وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ان سے ایوان صدر میں عہدے کا حلف لیا۔
ایوان صدر میں نئے وزیر اعظم کی حلف برداری کی پُروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں سبک دوش ہوئے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ، آرمی چیف جنرل عاصم منیر، دیگر سروسز چیفس، تین صوبوں کے وزرائے اعلیٰ ، سیاسی جماعتوں کے رہنما، نواز شریف، مریم نواز، آصف علی زرداری، بلاول بھٹو، اعلیٰ بیوروکریٹس، امریکا، برطانیہ، سعودی عرب، یواے ای اور پورپی سفیروں اور خلیجی ممالک سمیت 70 سے زائد ممالک کے سفیروں نے شرکت کی۔ حلف برداری کی تقریب میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے شرکت نہیں کی۔
تقریب میں سینیٹرز سمیت بڑی تعداد میں اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔ تقریب میں سیٹنگ اریجنمٹ سے زیادہ افراد مدعو تھے۔ ہال مہمانوں سے کھچا کھچ بھرا ہو ا تھا۔
تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد صدر مملکت نے نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف سے حلف لیا، شہباز شریف نے عارف علوی کے کہے گئے الفاظ دہرائے اور مملکت کے لیے بلا عناد و تفریق کام کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
حلف برداری کی تقریب میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بلاول بھٹو زرداری سے مصافحہ کیا۔ آرمی چیف کی آمد پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔ بلاول بھٹو زرادری نے مریم نواز سے خیریت دریافت کی نواز شریف کی آمد پر شیر آیا شیر ایا کے نعرے لگے۔ بعد ازاں وزیر اعظم ہاؤس پہنچنے پر وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔ بعد ازاں شہباز شریف سے وزیر اعظم ہاوٴس کے عملے کا تعارف بھی کروایا گیا۔
ایوان صدر میں وزیراعظم شہباز شریف کی تقریب حلف برداری کا احوال سامنے آگیا، تقریب میں حکومتی اتحادیوں نے بھی بھرپور شرکت کی۔ تقریب میں آصف زرداری اور بلاول اکٹھے ہال میں داخل ہوئے، نواز شریف اور مریم نواز شریف کی آمد پر شیر آیا شیر آیا کے نعرے لگے۔
عسکری قیادت ایک ساتھ ہال میں داخل ہوئی، اہم ترین شخصیات کے درمیان مسکراہٹوں کا تبادلہ ہوا، نواز شریف جیسے ہی ہال پہنچے تو نعرے گونجنے لگے جس پر نواز شریف نے شرکاء کا ہاتھ اٹھا کر شکریہ ادا کیا۔
تقریب حلف برداری میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سمیت اعلی عسکری قیادت نے شرکت کی۔ آرمی چیف سید عاصم منیر کو دیکھ کر ہال میں بیٹھے شرکاء نے پاک فوج زندہ باد پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے میاں نواز شریف سے ہاتھ ملایا اور مسکراہٹوں کا تبادلہ ہوا۔
ڈی جی آئی ایس آئی بھی حلف برداری تقریب میں شریک تھے۔ نگران وفاقی وزراء سمیت چاروں صوبوں کی نگران کابینہ بھی تقریب میں شریک رہی۔ سندھ، پنجاب، بلوچستان کے نومنتخب وزرائے اعلی نے شرکت کی تاہم علی امین گنڈا پور نہ آئے۔ غیر ملکی سفیروں اور سفارتی اہل کاروں کی بہت بڑی تعداد شریک ہوئی۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی، چوہدری منیر، علیم خان نے بھی شرکت کی۔
صدر مملکت عارف علوی اور نومنتخب وزیر اعظم میاں شہباز شریف اکھٹے ہال میں پہنچے تو پھر سے شرکاء نے شہباز شریف کے حق میں نعرے لگائے۔
سابق صدر آصف علی زرداری بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ ہال میں پہنچے والہانہ استقبال کیا گیا۔ تقریب حلف برداری میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی بھی بھرپور شرکت رہی۔
وفاقی اور صوبائی اعلی افسران بھی تقریب کا حصہ رہے۔ مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت سمیت ارکان قومی و صوبائی اسمبلی بھی تقریب میں موجود رہی۔
وزیراعظم شہباز شریف سے مسلح افواج کے سربراہان کی ایوان صدر میں ملاقات ہوئی۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا بھی موجود تھے۔ افواج پاکستان کی قیادت نے دوسری بار وزارت اعظمی کا منصب سنبھالنے پر شہباز شریف کو مبارک باد دی۔
شہباز شریف نے عسکری قیادت کی نیک خواہشات اور مبارکباد پر ان کا شکریہ ادا کیا یہ ملاقات تیس منٹ سے زائد جاری رہی جس میں قومی و داخلی سلامتی سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
حلف برداری تقریب میں قائد ن لیگ نوازشریف اور سابق صدر آصف زرداری میں خوشگوار جملوں کا تبادلہ ہوا۔ دونوں رہنمائوں کی نشستیں ساتھ ساتھ تھیں۔ شہباز شریف حلف اٹھاتے ہی سیدھے نواز شریف کے پاس آئے جس پر نواز شریف نے گلے لگایا اور مبارک باد دی۔ شہباز شریف نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کا بھی شکریہ ادا کیا۔
نوازشریف نے شہباز شریف کا بازو پکڑ آصف زرداری سے کہا کہ اب آپ کو ان کا خیال رکھنا ہے جس پر سابق صدر آصف زرداری نے مسکراتے ہوئے کہا کہ وہ تو یاروں کے یار ہیں۔