واشنگٹن : امریکا کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ان کا ملک بہت جلد غزہ کے شہریوں کے لیے طیاروں کے ذریعے خوراک کے پیکٹ برسانا شروع کرے گا۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ وہ صورتِ حال میں بہتری کے لیے جو کچھ بھی کرسکتے ہیں، کریں گے۔ غزہ کے باشندوں کو جس قدر خوراک کی ضرورت ہے اْس سے کہیں کم خوراک اْن تک پہنچائی جارہی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق کچھ روز قبل امریکی عہدیداران نے کہا تھا کہ وائٹ ہاوٴس غزہ کی پٹی پر امریکی فوجی طیاروں کے ذریعے امداد پہنچانے کے امکانات پر غور کر رہا ہے، فضائی راستے سے امداد پہنچانے پر غور ، زمینی راستے سے امداد پہنچانے میں دشواری اور امدادی عمل کے سست روی کی وجہ سے کیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے تخمینے کے مطابق غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں بہت بڑے پیمانے پر نقلِ مکانی ہوئی ہے اور کم و بیش 6 لاکھ افراد خوراک کی انتہائی قلت کا شکار ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے جن کو قحط جیسی صورتِ حال سے دوچار ہیں۔
یاد رہے کہ جمعرات کو اسرائیلی فوج نے عالمی امدادی قافلے سے خوراک لینے کے لیے جمع ہونے والوں پر اندھا دھند بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں 193 افراد شہید ہوئے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک 30ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔