اسلام آباد:مرکزی رہنمامسلم لیگ ن احسن اقبال نے کہا ہے کہ ایوان میں محاذ آرائی سےقوم کی امیدیں پوری نہیں ہوں گی، اگر ملک چل سکتا ہے تو ایک دوسرے سے مل کر ہی چل سکتا ہے۔قومی اسمبلی پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا نہیں 24 کروڑ عوام کا ایوان ہے۔
مرکزی رہنمامسلم لیگ ن احسن اقبال نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کو مبارکباد پیش کرتاہوں، میں بھی 6مرتبہ منتخب ہو کر اس ایوان میں آیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ملکی مسائل کا حل تلاش کرنا ہے، کوئی لیڈر یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں پاکستان کو اس بھنور سے نکال سکتا ہوں، اس ایوان میں آکر ہمیں اس ملک کے مسائل کو حل کرنا ہے، کل ہم اپوزیشن میں تھے آج ہم حکومت بنارہے ہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ میں تمام ساتھیوں کو دعوت دوں گاکہ مل کر پاکستان کو اس ایوان کے ذریعےمسائل سے نکالنا ہے، مسائل کےحل کےلیےاپوزیشن کو بھی دعوت دیتا ہوں،عوام کی نگاہیں اس وقت ایوان پرلگی ہوئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو مسائل سے نکالنے کیلئے کسی نے باہر سے نہیں آنا، کراچی میں ایک ایسا وقت تھا کہ ٹارگٹ کلنگ عروج پر تھی، پاکستان میں دہشتگردی عام ہو چکی تھی آئے روز دھماکے ہوتے تھے، ہم نے بہت مشکل سےاس ملک میں دہشتگردی کو ختم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایوان میں محاذ آرائی سےقوم کی امیدیں پوری نہیں ہوں گی، اگر ملک چل سکتا ہے تو ایک دوسرے سے مل کر ہی چل سکتا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ایک وقت ایسا رہا جب مجھے اور میرے پارٹی کارکنوں پر جھوٹے مقدمے بنائے گئے، مجھے ایک جھوٹے کیس میں پھنسا کر سزا دلوانے کی کوشش کی گئی، رانا ثنا اللہ کو منشیات کے جھوٹے مقدمے میں سزائے موت دلوانے کی کوشش کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر مقدمے کا سامنا کیا ہے، ہم نے گزشتہ حکومت میں ریاست پر حملے نہیں کیے، یہاں پر دوہرا معیار کسی صورت نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ہر الیکشن میں دھاندلی کا کہتی رہی ہے، اگر پی ٹی آئی کہتی ہے کہ ہم اس ایوان کو نہیں چلنے دیں گے، یہ ایوان کسی کی پراپرٹی نہیں ہےجسے پی ٹی آئی نہیں چلنے دے گی، یہ ایوان چلے گا اور یہاں پرقانون بھی پاس ہوں گے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آج پی ٹی آئی کہتی ہے کہ ایجنسیاں نہیں ہونی چاہیے، بانی پی ٹی آئی اپنے دور میں کہتے تھے میں ایجنسیوں کے ساتھ چلتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی ہائر ایجوکیشن اور یونیورسٹیوں کوتباہ و برباد کر دیا گیا، پی ٹی آئی نے ہمارے نوجوانوں کو تشدد اور گالم گلوچ کی طرف لگا دیا۔