اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے گیس کے نرخوں میں 67 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی گئی۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔
ذرائع کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گزشتہ روز گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی تھی، پروٹیکٹڈ، نان پروٹیکٹڈ صارفین، کیپٹیو پاور پلانٹس کیلئے گیس قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔
پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے گیس قیمتوں میں مناسب اضافہ کیا جائے گا، نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے گیس قیمتوں میں 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہو گا، پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے فکسڈ چارجز میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔
بلک میں گیس استعمال کرنے والوں کیلئے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمتوں میں 900 روپے کا اضافہ ہو گا، سی این جی سیکٹر کیلئے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمتوں میں 170 روپے کا اضافہ ہوگا۔
پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے گیس قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم فروری سے ہو گا، گیس قیمتوں میں اضافے سے تمام صارفین پر 204 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
نگران وفاقی کابینہ اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق کابینہ نے افغان کنٹری آفس کی گاڑیوں کے سپیئرپارٹس کراچی پورٹ سے افغان ٹرانزٹ کی منظوری دے دی، کابینہ نے دہشت گردی الزام میں ملوث دوہری شہریت کے حامل عرفان قادر بھٹی کی حوالگی کی منظوری دے دی۔
اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ نے ایم ڈی بیت المال کیلئے طارق محمد الحسن کی تعیناتی کی منظوری دے دی، کابینہ نے غیرملکی براڈ کاسٹرز کو کھیلوں کے مقابلے نشر کرنے کے نشریاتی حقوق کی مد میں ادائیگیوں کی منظوری دے دی۔