اسلام آباد: عام انتخابات کے دوران الیکشن ڈیوٹی پر تعینات آرمی ڈپلوائمنٹ سے متعلق من گھڑت اور مذموم سیاسی پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا۔
الیکشن کمیشن اور وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق آرمی اور سول آرمڈ فورسز کے ٹروپس الیکشن کا عمل مکمل ہونے تک آر اوز کے دفاتر کے باہر سیکیورٹی دینے کے پابند ہیں، اس ڈپلوائمنٹ کا مقصد الیکشن کے حساس عمل کے دوران الیکشن کمیشن اور آر اوز کے دفاتر کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا ہے۔
سیکیورٹی کے لیے آرمی اور سول آرمڈ فورسز کے ٹروپس آر اوز کے دفاتر کے باہر تعینات ہیں اور الیکشن پروسیس کے ساتھ اُن کا کوئی تعلق نہیں، وہ صرف آر اوز کے دفاتر کی بیرونی سیکیورٹی کے لیے تعینات ہیں لیکن چند شر پسند سیاسی عناصر آراوز کے دفاتر کے باہر اپنے سپورٹرز کو اکٹھا کر کے اب بھی لاء اینڈ آرڈر اور ہنگامہ آرائی کی صورت حال پیدا کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں تاکہ اِس سے سیاسی من پسند فائدہ حاصل کیا جا سکے۔
قانون کے مطابق جب تک وزارت داخلہ اور الیکشن کمیشن کے حکام کو سیکیورٹی تھریٹ رہے گا، سیکیورٹی فورسز اُن جگہوں پر جہاں یہ خطرہ موجود ہے، تعینات رہیں گی اپنے چند شرپسند سپورٹرز کو ورغلا کر آراوز کے دفاتر کا سیاسی گھیراؤ قانون کی سخت خلاف ورزی ہے جس کا مقصد مذموم سیاسی فائدے کے علاؤہ کچھ نہیں۔
لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے یہی شر پسند سیاسی لیڈرز اور اِن کے سپورٹرز آراوز کے دفاتر کے باہر تعینات ٹروپس کو اشتعال دلانے اور ہنگامہ آرائی کی ویڈیوز ریکارڈ کر کے بعد میں سوشل میڈیا پر فوج مخالف پروپیگنڈا پھیلانے میں مصروف ہیں۔
اِسی طرح 8 فروری سے آج تک مختلف نامی اور بے نامی پروپیگنڈا اکاؤنٹس ملک میں مسلسل انتشار اور ہیجان برپا کیے ہُوئے ہیں، جھوٹا پروپیگنڈا اور ڈس انفارمیشن پھیلا کر اِن ملک دشمن عناصر کا مقصد پاکستان میں انتشار اور عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔
اس پاکستان دشمن پروپیگنڈا اور ڈس انفارمیشن کمپین میں ملک سے باہر بیٹھے بھگوڑے یوٹیوبرز سر فہرست ہیں، ایسے شرپسند عناصر جو سوشل میڈیا پر اِس گھٹیا اور جھوٹے پروپیگنڈا میں مصروف ہیں ان کی نشان دہی کی جارہی ہے، ایسے عناصر کے خلاف قانون کے مطابق سخت تادیبی کاروائی کے لئے متعلقہ اداروں نے کام شروع کر دیا ہے۔
عوام سے توقع کی جاتی ہے کے وہ اِن مفاد پرستوں کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوں گے اور آرمی اور سول آرمڈ فورسز کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھیں گے۔