نگران وزیرداخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز کاکہناہے کہ عام انتخابات غیرمعمولی سیکیورٹی حالات میں پْرامن طریقے سے ہوئے۔جبکہ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کا مشکل ترین سیکیورٹی حالات میں انعقاد ملک کے لیے بہت بڑی کامیابی ہے۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کے پرْامن انعقاد کا سہرا قانون نافذ کرنے والے اداروں، افواج پاکستان، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور ریاستی اداروں کے سر ہے، انہی کی کاوشوں سے انتخابات کے دن دہشت گردی کے واقعات کے باوجود کامیاب انعقاد یقینی بنا۔
وزارت داخلہ کے مطابق انتخابات سے صرف ایک دن قبل دہشت گردی کے واقعات میں 28 افراد کی ہلاکت، 64 شدید زخمیوں نے ریاست کو شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے اقدامات پر مجبور کیا، عام انتخابات کے روز مجموعی طور پر ملک بھر میں دہشت گردی کے 61 واقعات رونما ہوئے، دہشت گردی کے ان واقعات کے نتیجے میں 16 افراد شہید جبکہ 54 افراد زخمی ہوئے۔
وزارت داخلہ کے مطابق الیکشن کاانعقادعام حالات میں نہیں ہوابلکہ داعش، ٹی ٹی پی، بلوچستان میں دیگر دہشتگرد تنظیموں کے انتخابی عمل میں خلل ڈالنے اور عوام کو نشانہ بنانے کی بھرپور کوشش کی گئی، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بہترین حکمت عملی کے تحت جامع سیکیورٹی پلان بنایا، سیکیورٹی پلان میں انتخابات کے انعقاد کے دوران سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تفصیلی تعیناتی، انتخابی عملے اور پولنگ کے مواد کو پولنگ اسٹیشنوں تک اور واپس بحفاظت لے جانا اس پلان کا حصہ تھا۔
دہشت گردوں کو مواصلات کے ذرائع اور دیسی ساختہ دھماکا خیز آلات کے ساتھ موبائل فون سمز کے استعمال سے روکنے کے لیے موبائل فون سروس کی معطلی بھی شامل ہے، بڑے پیمانے پر پھیلے پولنگ اسٹیشنوں، خاص طور پر بلوچستان، کے پی کے اور پنجاب کے دیہی علاقوں سے انتخابی نتائج کی ترسیل اور ان تمام حفاظتی اقدامات کے ساتھ وقت طلب مشقت تھی۔
وزارت داخلہ کے مطابق تمام حفاظتی اقدامات پاکستان کے عوام کی سلامتی اور تحفظ کے وسیع تر مفاد میں کیے گئے، اس تاریخی الیکشن کے انعقاد میں شامل تمام ادارے، خاص طور پر الیکشن کمیشن آف پاکستان تنقید کے بجائے تعریف، ستائش کے مستحق ہیں، ذاتی مفادات رکھنے والے عناصر تفرقے کو بھڑکاتے رہیں گے کیونکہ وہ انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ ہم شہریوں اور سیاسی رہنماوٴں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ انتخابی عملے کو بغیر رکاوٹ فرائض انجام دینے دیں، پولنگ اسٹیشنز سے آر او آفس جانے والی سڑکیں بند کر کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے کام میں مزید تاخیر نہ کریں، اْمید کرتے ہیں یہ الیکشن قوم کے لیے خوش آئند ہو گا اور پاکستانی عوام کے لیے خوش حالی کا مرکز بنے گا۔