راولپنڈی: توشہ خانہ ریفرنس میں سزائے یافتہ قرار دی گئی سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل کی جگہ بنی گالہ میں نظر بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی کو سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے بنی گالہ منتقل کردیا گیا اور بنی گالہ کو سب جیل کا درجہ بھی دے دیا گیا ہے۔
جیل کے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ بشریٰ بی بی اپنی قید کی سزا بنی گالہ میں ہی کاٹیں گی۔
چیف کمشنر اسلام آباد نے بنی گالہ کو سب جیل مقرر کرنے کا نوٹفکیشن کر دیا۔ نوٹیفکیشن چیف کمشنر اسلام آباد نے سینٹرل جیل سپرنٹنڈنٹ کی درخواست پر جاری کیا گیا ہے۔
چیف کمشنر کی جانب سے نوٹیفکیشن سی پی سی 1860 کے سیکشن 541 کے تحت کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل پر مبینہ طور پر ممکنہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر بشریٰ بی بی کو بنی گالہ میں قید رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس سے قبل بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ریفرنس میں 14 سال قید کی سزا ہونے کے بعد اڈیالہ جیل پہنچ کر خود گرفتاری دی تھی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے آج اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کرتے ہوئے بانی چیئرمین اور بشریٰ بی بی کی عدم موجودگی میں سزا کا فیصلہ سنایا۔
فیصلہ آنے کے بعد بشری بی بی اپنی گاڑی میں بیٹھ کر گرفتاری دینے خود اڈیالہ جیل پہنچیں تو نیب ٹیم پہلے سے ہی جیل میں موجود تھی جس نے انہیں گرفتار کیا۔
پولیس کی جانب سے حالیہ ملکی صورتحال کے پیش نظر اڈیالہ جیل کی بیرونی سیکورٹی کو مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ جیل کے فرنٹ، عقب اور اطراف میں مزید سیکورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ جیل انتظامیہ کو تین دن کے اندر جیل کو نشانہ بنانے کی دھمکی آمیز کال بھی موصول ہوئی ہے جس کے بعد انتظامیہ نے سیکورٹی کو ریڈ الرٹ کردیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دھمکی آمیز کال اڈیالہ جیل کےآفیشل نمبر پر کی گئی۔