لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے عام انتخابات 2024 کیلئے اپنا انتخابی منشور ’پاکستان کو نواز دو‘ کے نعرے کے ساتھ پیش کر دیا۔سابق وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ نوازشریف کے منشور کا اہم حصہ ہے قوم کو جوڑ دو، آج دنیا ہم سے بہت آگے نکل گئی ہے، آپسی اختلافات کو بھلا کر قوم کو اکٹھا کرنا ہوگا۔
منشور کی تقریب میں قائد مسلم لیگ ن اور سابق وزیراعظ نواز شریف، پارٹی صدر میاں شہباز شریف، چیف آرگنائزر مریم نواز، اسحاق ڈار سمیت سینیٹر عرفان صدیقی نے بھی شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ روایت ہے کہ ہر الیکشن میں جانے سے پہلے سیاسی جماعتیں منشور پیش کرتی ہیں، نواز شریف نے کبھی دعویٰ نہیں کیا کہ وہ لوڈشیڈنگ ختم کر دیں گے، نواز شریف نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ لوڈشیڈنگ ختم ہو۔
انہوں نے کہا کہ 14 اگست 2014 کو اسلام آباد کیلئے لانگ مارچ شروع ہوا، دیکھتی آنکھوں نے ایسا دلخراش منظر نہیں دیکھا تھا، 2014 کا لانگ مارچ نواز شریف نہیں پاکستان کے خلاف تھا، سانحہ اے پی ایس پر مجبوراً دھرنا ختم کرنا پڑا، لانگ مارچ سے قوم کا جو وقت ضائع ہوا اس کا ذمہ دار کون تھا؟ اس دوران ہر وقت دھرنوں،جلاوٴ گھیراوٴ کی صدائیں تھیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کراچی کے عوام کو گرین لائن بس کا تحفہ دیا، 11 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگائے جو ریکارڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی دس سالہ کارکردگی سب کے سامنے ہے، دھرنوں کی وجہ سے ترقی کا عمل رکا رہا، نوازشریف وہ شخص ہے جس نے وعدے کم اور عمل زیادہ کیا، انہوں نے ملک کیلئے جو کچھ کیا وہ سب عوام کے سامنے ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے منشور کا اہم حصہ ہے قوم کو جوڑ دو، آج دنیا ہم سے بہت آگے نکل گئی ہے، آپسی اختلافات کو بھلا کر قوم کو اکٹھا کرنا ہوگا، 5 سالوں میں بہت زہر اْگلا گیا، بہت مشکل سے ختم ہوگا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ آج منشور پیش کرنے کے دن ہی لاہور میں کئی روز سے چھائی دھند چھٹ گئی، انتخابی منشور کا اعلان کئے جانے پر لاہور میں دھند کا چھٹنا نیک شگون ہے۔
انہوں نے کہا کہ قائدین نے منشور تیار کرنے کی ذمہ داری دی تھی، نواز شریف کی ہدایت تھی ایسا منشور نہیں دینا جس پر عمل نہ ہو، انتخابی منشور بنانے میں تاخیر ترامیم کی وجہ سے ہوئی، ماضی کی کارکردگی کو بھی ہم نے منشور کا حصہ بنایا، یہ بھی بتایا کہ ماضی کے وعدے پورے ہوئے یا نہیں۔
لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ آج کے نوجوان کیلئے فیصلہ کرنا آسان ہوگیا، پی ٹی آئی سے پوچھا جائے کہ 4 سال میں 4 بڑے منصوبے بتائیں، ہر جماعت سے اس کے دور حکومت میں بڑے ترقیاتی منصوبوں کا پوچھا جائے، کوئی بھی عام آدمی پی ٹی آئی حکومت کے منصوبے نہیں جانتا ہوگا۔
عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ عام رکشہ ڈرائیور سے بھی پوچھیں تو وہ مسلم لیگ (ن) کے منصوبے گنوائے گا، شہباز شریف حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، 16 ماہ میں سب سے بڑی کارکردگی یہی ہے کہ ملک دیوالیہ نہیں ہوا۔