اسلام آباد:اسلام آباد کی عدالت نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری پر مالی فراڈ کے کیس میں فردجرم عائد کرنے کیلئے 10 فروری کی تاریخ مقرر کردی۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں سابق وزیر فواد چوہدری کے خلاف مالی فراڈ کے کیس کی سماعت ہوئی ، فواد چودھری کے وکیل قیصر امام اور مرزا عاصم بیگ عدالت میں پیش ہوئے، سول جج محمد سہیل نے کہا کہ آج فرد جرم کی کارروائی شروع کردیتے ہیں، اس پر وکیل قیصر امام نے کہا کہ میں نے ابھی کیس لیا ہے، فائل دیکھنے کے لیے وقت درکار ہے۔
فواد چوہدری کی جانب سے بغیر ہتھکڑی لگائے عدالت میں پیش کرنے کی درخواست دائر کی گئی جس پر ان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فواد سپریم کورٹ کے وکیل ہیں اور وزیر رہ چکے ہیں لہٰذا ہتھکڑی نہ لگائی جائے ، اس پر جج نے کہا کہ کیا یہ ساری چیزیں فوادچوہدری و باقی قیدیوں سے بالاتر بناتی ہیں؟
وکیل نے کہا کہ فواد چوہدری کو کبھی منہ ڈھانپ کر اور کبھی ہتھکڑی لگا کر پیش کیا جاتا ہے، وہ میڈیا کی ہیڈ لائنز بنتے ہیں، ان کو نیچا دکھانے کے لیے یہ سب کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں مختلف عدالتی فیصلے پیش کر دوں گا کہ ہتھکڑی لگانے کا مقصد ملزم کو بھاگنے سے بچنے کے لیے ہے، برصغیر میں ہتھکڑی تذلیل کے لیے استعمال کی جاتی ہے، کل فواد چوہدری ہماری اسمبلی میں نمائندگی کر رہے ہوں گے۔
اس پر جج نے کہا کہ میں اس معاملے کو دیکھ کر مناسب آرڈر کروں گا۔ جج محمد سہیل عدالت نے کیس کی سماعت 10 فروری تک ملتوی کر دی۔