راولپنڈی: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کاکہنا ہے کہ الیکشن کو ملکی مسائل کا ذریعہ بنانا سیاسی لیڈر شپ کا کام ہوتا ہے،الیکشن میں 2 ہفتے باقی ہیں کسی جماعت عوام کے مسائل کی بات کی؟ صرف یہ کہنا وہ چور ہے، وہ کہاں گیا یہ سیاست نہیں، اس سیاست سے اتفاق نہیں کرتا جہاں مسلم لیگ ن آج کھڑی ہے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج بھی وقت ہے الیکشن کو غیر متنازعہ بنائیں، چیف جسٹس، نگران وزیراعظم اور الیکشن کمیشن اس الیکشن کو متنازعہ بنانے سے روکیں، جس ملک کا الیکشن متنازعہ ہو جائے وہ ترقی نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ آج تین بڑی جماعتیں ناکام ہوچکی ہیں، ان کے پاس عوام کے مسائل کا حل نہیں، نئی جماعت اس ماحول میں نہیں بن سکتی، جو الیکشن نہیں لڑ رہے ان کو نیب میں بلایا جاتا ہے، جو الیکشن لڑ رہے ہیں انکا سوچیں کیا ہوگا، 6 ماہ قبل بتا دیا تھا الیکشن نہیں لڑوں گا، کہہ دیا تھا نہ ن لیگ کے ساتھ الیکشن لڑوں گا نہ خلاف۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن کو ملکی مسائل کا ذریعہ بنانا سیاسی لیڈر شپ کا کام ہوتا ہے،الیکشن میں 2 ہفتے باقی ہیں کسی جماعت عوام کے مسائل کی بات کی؟ صرف یہ کہنا وہ چور ہے، وہ کہاں گیا یہ سیاست نہیں، اگر صرف اقتدار کی تلاش میں رہیں گے تو کچھ نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر چیز ہر آدمی سمجھتا ہے کہ ڈیل ہوتی ہے، ووٹ کو عزت دو آئین کا بیانیہ ہے، آج ادارے سیاست میں جوڑ توڑ کیلئے استعمال ہوتے ہیں، 1947 سے لیکر اب تک الیکشن چوری ہوا ہے، الیکشن کے ماحول میں دباوٴ کا اثر پیدا کریں گے تو نقصان عوام اور ملک کا ہوگا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میں 9 مئی کو ایک سانحہ سمجھتا ہوں، ملک میں جتھے فوجی تنصیبات پر حملہ آور ہوئے، 9 فروری آنے کو ہے کوئی کارروائی نہیں ہوئی، 9 مئی کے کرداروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے تھی۔