کراچی: شہر قائد میں اپنی پہچان خود بنانے والے زیر تربیت بس ڈرائیور خواتین جو معاشرے کا نظریہ بدلنا چاہتی ہیں۔
پاکستان جیسے ملک میں جہاں خواتین کیلئے نوکریوں کے مواقع مردوں کی نسبت کم ہیں، یہاں معاشی مسائل کے ساتھ اب بھی بہت سی باہمت خواتین ایسی ہیں جو مردوں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرتے ہوئے مسائل کا مقابلہ کررہی ہیں۔
کراچی میں ٹرانزٹ اتھارٹی کے زیراہتمام چلنے والا ڈرائیونگ سکول ایسی ہی باہمت خواتین کی روزگار کمانے کیلئے حوصلہ افزائی کررہا ہے، اسں سکول میں 19 خواتین اور خواجہ سراؤں کو مسافر بس چلانے کی تربیت دی جارہی ہے۔
سکول میں زیر تربیت خاتون ڈرائیور سمیرا کا کہنا تھا کہ مجھے یہاں پہنچنے کیلئے 3 گھنٹے کا وقت درکار ہے لیکن میں ہمت نہیں ہارتی ، میں مستقبل میں بس ڈرائیور بن کر ان لوگوں کو دکھانا چاہتی ہوں جو مجھے طعنے دیتے تھے کہ تم زندگی میں کچھ نہیں کرسکتی۔
زیر تربیت ڈرائیور حرا کا کہنا تھا کہ ڈرائیونگ سیکھتے ہوئے میں بالکل پروا نہیں کرتی کہ لوگ میرے بارے میں کیا سوچتے ہیں ، میرا خواب مستقبل میں خودمختار ہو کر باعزت روزگار کمانا ہے۔
ایم ڈی ایس ایم ٹی اے کمال ڈایو کا کہنا تھا کہ ہمارے ادارے میں صرف ایک مرد ڈرائیور بطور انسٹرکٹر کام کررہا ہے باقی سب خواتین ہیں، ہمیں بس ڈرائیونگ سکھانے کا آئیڈیا بھی وہاں سے ہی ملا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل قریب میں ہمارے ادارے کی خواتین کراچی کی سڑکوں پر بسیں چلا کرباعزت روزگار کماتی ہوئی ملیں گی۔