اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس سے متعلق دعویٰ کیا گیا ہے کہ عدالت میں نیب کے گواہ کے بیان کے بعد ریفرنس بے بنیاد اورمن گھڑت ثابت ہو گیا۔
پی ٹی آئی کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ عمران خان کے وکیل شہباز کھوسہ ایڈووکیٹ نے نیب کے اسٹار گواہ عمران مسیح کی جرح میں سارا کیس اڑا کر رکھ دیا، عمران مسیح دبئی میں بھارتی دُکان پر 3800 درہم ماہانہ پر پارٹ ٹائم سیلزمین ہے۔
پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ عمران مسیح کو نیب نے توشہ خانہ کی جیولری کی تصاویر بھیجیں اور اس سے لیے گئے جواب کی بنیاد پر سارا کیس بنایا، گواہ عمران مسیح ایک ایف اے پاس شخص ہے جو 8 برس کی کوششوں کے باوجود بی کام کا امتحان پاس نہ کر سکا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا کہ عمران مسیح کے پاس جیولری کو پرکھنے کا کوئی سرٹیفکیٹ نہیں ہے، عمران مسیح کو اپنے پاس ہیروں کا تعین کرنے کے لیے موجود متعلقہ سرٹیفیکٹ IGI کا مخفف بھی معلوم نہیں اور عمران مسیح کو اپنی دوکان کے مالک کا بھی معلوم نہیں کہ وہ کون ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ سیلز مین عمران مسیح نے مارکیٹ ریسرچ اور دکانوں سے لگائے گئے تخمینے کا کوئی تحریری ٽبوت پیش نہیں کیا اور نہ ہی عمران مسیح کو کمپنی کی طرف سے قیمت کے تعین اور عدالت میں گواہی کے حوالے سے کوئی Authority letter جاری نہیں کیا گیا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا کہ نیب کے ریفرنس میں دیے گئے تحائف کا مشینز سے معائنہ نہیں کیا گیا کیونکہ اس کے پاس ان تحائف کی صرف تصاویر دستیاب تھیں، گواہ عمران مسیح نے اپنی رپورٹ میں ہیروں کا وزن گرام میں لکھا جبکہ ہیروں کا وزن کیراٹ میں کیا جاتا ہے۔