کراچی: انٹربورڈ کراچی کے فرسٹ ایئر پری میڈیکل اور پری انجیئنرنگ گروپس میں فیل ہونے والے طلبا نے کراچی پریس کلب پر دھرنا دے دیا۔
اعلٰی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے سال اوّل کے پری میڈیکل اور پری انجینئرنگ گروپس میں فیل ہونے والے طلبہ اور ان کے والدین نے کراچی پریس کلب کے سامنے دھرنا دے دیا۔
مظاہرین نے کہا کہ ہم نے میٹرک میں 90 یا 80 فیصد سے بھی زائد نتائج حاصل کیے تھے،مگر اب ہمیں دو یا تین پرچوں میں فیل کرکے سپلی دینے پر مجبور کیا جارہا ہے، بہت سے لڑکے اور لڑکیوں نے تو خودکشی کی کوششیں بھی کیں مگر والدین نے امید دلائی‘۔ احتجاجی طلبہ نے وزیر اعلی سندھ سے نوٹس لینے کی اپیل کردی۔
ہاتھوں میں پلے کارڈز تھامے درجنوں مظاہرین کی جانب سے سندھ بورڈ کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی،مظاہرین نے دعوٰی کیا کہ ہم نے امتحانات میں پرچے مکمل تیاری سے دیئے تھے،بورڈ انتظامیہ اور والدین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے اور والدین کے سامنے پیپر ری چیک کٸےجاٸیں۔
ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی بھی مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیلیے دھرنے میں پہنچے۔ بعد ازاں مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے بھی دھرنے میں شرکت کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آفاق احمد نے کہا کہ ’میں ان بچوں کو شاباشی دینے اور حوصلہ افزائی کرنے آیا ہوں،یہ بچے قسمت کا لکھا سمجھ کر حالات کے رحم و کرم پر نہیں ہیں،یہ طویل عرصے سے ہوتا رہا ہے،پہلے روزگار میں لوگوں کو کوٹہ سسٹم سے بے دخل کیا گیا،پھر یونیورسٹیز سے اور اب ثانوی تعلیمی اور اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ سے بے دخل کرنے کی کوشش کی گئی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ جن بچوں نے میٹرک میں اچھی کارکردگی دکھائی ان کو فیل کرکے تعلیمی سفر میں خلل پیدا کیا جارہا ہے، منصوبہ بندی اور سازش کے تحت اندرون سندھ کے بچوں کو زیادہ موقع دیا جارہا ہے، جہاں کے اساتذہ کو بھی اسکول کی مکمل اسپیلنگ نہیں آتی، یہاں مزید اسکول اور کالج بنانے کے بجائے ان کو روکا جارہا ہے۔
مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین نے کہا کہ اگر آپ ان بچوں کے لیئے احتجاج کے دروازے بند کررہے ہیں تو یہ درست فیصلہ نہیں ہوگا،میڈیا بھی ان کی مکمل کوریج کرکے اپنا فرض پورا کرے۔ طلبا نے کمشنرہاوس جانے کا اعلان کیا تواسسٹنٹ کمشنر ضلع وسطی زارا زاہد نے مظاہرین سے مذاکرات کئے اوربتایا کہ معاملے کی تحقیقات کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔