راولپنڈی اور چکوال کے بارڈر پر سال 2024 کی سب سے بڑی واردارت 7 ڈاکوں نے بس میں سوار بیوپاریوں سے 4 کروڑ روپے سے زائد رقم لوٹ لی، ملزمان 45 منٹ تک چلتی بس میں واردارت کرتے رہے، بیوپاریوں کو یرغمال بناکر بدترین تشددکا نشانہ بنایا، واردات رپورٹ ہونے پر راولپنڈی اور چکوال پولیس میں حدود کا تنازعہ کھڑا ہوگیا، متاثرہ بیوپاریوں نے وزیراعلی پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
راولپنڈی تھانہ جاتلی کے علاقہ ڈھوک امب میں رات گئے ڈکیتی کے دوران ڈاکو بس میں سوار مسافروں سے 4کروڑ روپے لوٹ کر فرار ہو گئے۔
راولپنڈی کے تھانہ جاتلی میں درج ہونے والی رپورٹ کے مطابق بیوپاری پشاور سے لاہور خریداری کے لیے جارہے تھے، بلکسر انٹرچینج کے قریب دھند کے باعث بس کو موٹروے سے جی ٹی روڈ کی جانب موڑ دیا گیا جہاں گاڑی میں سوار 7 ڈاکو چلتی بس میں سوار ہوگئے۔
ڈاکوں نے بس میں سوار 41 بیوپاریوں کو اسلحہ کی نوک پر یرغمال بنایا اور تشدد کرتے رہے، ملزمان نے بیوپاریوں سے 4 کروڑ سے زائد رقم لوٹ لی، ملزمان 45 منٹ تک چلتی بس میں واردات کرتے رہے۔
بس میں سوار بیوپاریوں کاکہناہے کہ بلکسرروڈ پر ایک کار ہماری بس کے آگے کھڑی ہوگئی اوراس میں سے کچھ افراد پسٹل نکال کر ہماری بس میں داخل ہوگئے اور ہم پر تشدد شروع کردیااورہمارے پاس موجود رقم ہم سے چھین لی ڈاکوتقریباً45منٹ ہماری ساتھ چلتی گاڑی میں سوار رہے اور لوٹ مار کرتے رہے اورپھر فرار ہوگئے ۔
دوسری جانب اطلاع ملنے پر پہلے راولپنڈی پولیس کے تھانہ جاتلی میں ابتدائی رپورٹ درج ہوئی، متاثرہ بیوپاری تھانہ جاتلی پہنچے تو راولپنڈی پولیس نے حدود کا تنازعہ بنادیا اور رپورٹ درج ہونے کے باوجود وقوعہ کو چکوال پولیس کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی۔
پولیس کے غیر مناسب رویے سے پریشان بیوپاریوں نے وزیراعلی پنجاب سے نوٹس لے کر فوری ملزمان کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔