راولپنڈی: بانی تحریک انصاف اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی پر توشہ خانہ کیس میں فر د جرم عائد کر دی گئی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل کورٹ روم میں سماعت کی۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کو 190ملین پاوٴنڈ ریفرنس کی نقول بھی فراہم کی۔
نیب ریفرنس کے مطابق وزارت عظمیٰ کے دوران بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو مختلف سربراہان مملکت کی جانب سے 108 تحائف ملے جن میں سے 58 تحائف ملزمان نے رکھ لیے۔ گزشتہ سال یکم اگست کو چیئرمین نیب نے توشہ خانہ ریفرنس پر تحقیقات شروع کرنے کے احکامات دیے اور پھر ڈی جی نیب نے گزشتہ سال 5 اگست کو شروع کیں۔
ریفرنس کے مطابق رواں سال 14 جولائی کو توشہ خانہ کی تحقیقات تفتیش میں تبدیل ہوئیں، بانی پی ٹی آئی نے سعودی ولی عہد سے موصول ہونے والا جیولری سیٹ انتہائی کم رقم کے عوض رکھا، توشہ خانہ قوانین کے مطابق تمام تحائف توشہ خانہ میں رپورٹ کرنے لازم ہیں۔
نیب حکام نے ریفرنس میں بتایا کہ دوران تفتیش معلوم ہوا بشریٰ بی بی کا سعودی ولی عہد سے جیولری سیٹ تحفے میں ملا، جیولری سیٹ ملٹری سیکرٹری کے ذریعے توشہ خانہ میں رپورٹ تو ہوا لیکن جمع نہیں کروایا گیا۔ بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ قوانین کی خلاف وزری کی، انہوں نے اتھارٹی کا استعمال کرتے ہوئے جیولری سیٹ کی من پسند قیمت لگوائی۔
نیب ریفرنس کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے جیولری سیٹ 90 لاکھ روپے رقم کی ادائیگی کے عوض وصول کرلیا، توشہ خانہ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ قیمت کا اندازہ لگانے والے پرائیویٹ فرد سے انتہائی کم قیمت لگوائی گئی بعد ازاں جیولری سیٹ کی اصل قیمت لگانے کے لیے دبئی کے ماہر سے بھی رابطہ کیا گیا۔