اسلام آباد:بلوچستان میں ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کے لواحقین انصاف کے طلبگار،جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا، بلوچ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ہمارے کیمپ لگاتے ہی سوشل میڈیا پر ہمارے خلاف طوفان کھڑا کر دیا گیا ہے اور ہمیں قتل کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
بھارتی ہاتھوں میں کھیل کر اپنوں کا خون بہانے والوں کے خلاف شہدا کے لواحقین کا اسلام آباد میں احتجاج دوسرے روز بھی جاری ہے۔
بلوچستان شہدا فورم نےبی ایل اے اور بی ایل ایف کی بھارت نوکری کا پردہ چاک کیا ، اپنے شہدا کے خون کا حساب مانگ لیا کیمپ میں موجود خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
نوابزادہ جمال رئیسانی بھی مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لیے کیمپ میں پہنچے اور کہا کہ ہم شدت پسند تنظیموں کی سخت مذمت کرتے ہیں ہم نے کچھ بھی بولتے آئے ہیں ثبوت کے ساتھ بولا ہے بلوچ رہنما غلام فرید رئیسانی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اگر بالاچ کے لیے کمیشن بنایا جاتا ہے تو دہشت گردی کی نظر ہونے والے مزدوروں کے لیے بھی کمیشن بنایا جائے۔
احتجاج میں شامل شہدا کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ہمارے پیاروں کو دہشتگرد قرار دے کر ان کو گولیاں ماری جاتی ہیں۔ہمارے لوگ صرف اور صرف پاکستانیت کی خاطر شہید ہوئے ہیں۔ ہمیں اپنے پیاروں کے لئے انصاف کون دے گا۔
پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے شہدا کے لواحقین بڑی تعداد میں موجود ہیں جن کے چہروں پر اپنوں کی جدائی کا غم صاف عیاں ہے اپنے پیاروں کی تصاویر تھامے بچے نوجواں اور بزرگ سبھی دہشت گردوں کے خلاف یک زبان ہیں۔