اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کے سزا یافتہ مجرم کے لئے 10 سالہ نااہلی کی مدت بحال کر دی۔ سنگل بینچ کی جانب سے نااہلی مدت دس سال کے بجائے پانچ سال کرنے کا فیصلہ دو رکنی ڈویژن بینچ نے معطل کر دیا۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر کے سماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل ڈویڑن بینچ نے نیب کی انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کی جس میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کے پندرہ جون کے اس فیصلے کو کاالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی جس میں سنگل بینچ نے نیب سزا یافتہ کی نااہلی مدت دس سال سے کم کر کے پانچ سال کر دی تھی۔
سینئر اسپیشل پراسیکیوٹر نیب محمد رافع عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور نیب کیسز میں سزا یافتہ ن لیگ کے ٹکٹ ہولڈر فائق جمالی کی اہلیت کیخلاف نیب کی متفرق درخواست میں موقف اختیار کیا کہ فائق علی جمالی کی سزا سپریم کورٹ تک برقرار رہی ہے۔
نیب آرڈیننس ایک اسپیشل لا ہے ،اس میں دس سال کی نااہلی کی سزا موجود ہے۔ سزا یافتہ شخص کے جیل سے رہا ہونے کے بعد اس کی نااہلی کی مدت شروع ہوگی۔ انہوں نے کہا قومی و صوبائی اسمبلیوں کے امیدوار اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بینچ کے فیصلے پر انحصار کر رہے ہیں اس لیے عدالت ہماری درخواست پر جلد فیصلہ کرے۔
عدالت نے سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے اٹارنی جنرل سے آئندہ سماعت پر پندرہ جنوری کو معاونت طلب کر لی۔
خیال رہے کہ بلوچستان اسمبلی کے امیدوار فائق علی جمالی متاثر ہوں گے جنہیں مسلم لیگ ن نے بلوچستان صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دیا تھا۔