اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے شوکت خانم کینسر ہسپتال کی فنڈ ریزنگ کیلئے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے تقریب کا این او سی منسوخ کیے جانے پر اپنے ردعمل میں کہاکہ شوکت خانم ہسپتال جیسی شاندار خدمات کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے، فنڈ اکٹھا کرنے کیلئے این او سی کی منسوخی کو واپس لیا جانا چاہیے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ شوکت خانم کینسر ہسپتال دنیا بھر میں تسلیم شدہ جدید ترین سہولت ہے جو اپنے قیام کے بعد سے کینسر کے غریب مریضوں کیلئے جدید ترین علاج فراہم کر رہا ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اپنی ساری زندگی میں نے منہ کے کینسر کی روک تھام پر محنت کی ہے اور بیگم ثمینہ علوی نے چھاتی کے کینسر کی جلد تشخیص کیلئے آگاہی پھیلانے میں کام کیا، اس لیے ہم سب پاکستان کے مہنگے کینسر کے علاج کے بوجھ سے بخوبی واقف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں شوکت خانم ہسپتال کی تعمیر میں تاخیر کے باعث فنڈز اکٹھا کرنے کی اجازت کو معطل کرنے سے ایسے ہزاروں افراد کی ممکنہ موت واقع ہو سکتی ہے جو ابھی تک علاج سے محروم ہیں، یہ ایسا ہی ہے کہ بلا وجہ کی دشمنی میں اپنے ہی پیر پر کلہاڑی مارنا۔
صدر ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا ہے کہ پاکستان میں بہتر علاج معالجے کی شدید کمی ہے، تمام نجی فلاحی کاموں کی، خاص طور پر شوکت خانم ہسپتال جیسی شاندار خدمات کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے، فنڈ اکٹھا کرنے کیلئے این او سی کی منسوخی کو واپس لیا جانا چاہیے۔