اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پولیو کے حوالے سے غیر ذمہ دار گفتگو ہمیں روکنی چاہیے، سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ کہنے کی ہم میں اخلاقی جرات ہونی چاہیے۔ پولیو کی جنگ ہم سب کی جنگ ہے میری ذاتی نہیں، جب کوئی بچہ پولیو سے متاثر ہوتا ہے تو مجھے حیا آتی ہے۔
اسلام آباد میں پولیو سے متعلق قومی علماء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ جو لوگ سمجھتے ہیں پولیو کے قطرے پلانا غیر شرعی ہے وہ بدبخت ہیں، معاشرے میں فتنے اور انتشار کی کیفیت آگئی ہے، ہمیں بنیادی اصولوں کی جانب لوٹ کر آنا ہوگا، وقت کے فتنے کے سامنے کھڑا ہونا ہی بقا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری آنے والی نسل کا حق ہے کہ وہ صحت مند زندگی گزاریں، صحت مندی زندگی نئی نسل کا حق ہے، ذمہ داری ہماری ہے، پولیو کے حوالے سے جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں، پولیو کے حوالے سے غیر ذمہ دار گفتگو ہمیں روکنی چاہیے، سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ کہنے کی ہم میں اخلاقی جرات ہونی چاہیے۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلام کی اپنی ایک شناخت ہے، قرآن و حدیث ہماری بہترین رہنمائی کا ذریعہ ہیں، قرآن و سنت کی روشنی میں ہم نے اجتماعی فیصلے کرنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان لڑائی کو دعوت نہیں دیتا لیکن لڑنے سے گھبراتا بھی نہیں، غزہ میں 9 ہزار معصوم بچے شہید ہوگئے ہم ان کی زندگیاں نہیں بچا پائے، غزہ میں بھیڑیا دندناتا پھر رہا ہے، وہ بھیڑیا دنیا میں قابل احترام بن کر پھر رہا ہے، بچوں کا قاتل کیسے قابل احترام ہو سکتا ہے۔
انوار الحق کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ نہ ہم متعصب ہیں نہ کسی مذہب سے نفرت کرتے ہیں، ہم انصاف کی صدا ضرور بلند کرتے رہیں گے، قرآن کی نظر میں دو ہی قومیں ہیں ایک ظالم دوسرا مظلوم، قرآن ہمیں باخبر کرتا ہے کہ خبر کی تحقیق کیا کرو، ہم سب قیدی ہیں ،ہم میں سے کوئی آزاد نہیں، مومن آزاد نہیں پابند ہوتا ہے، میں بھی پابند ہوں۔